ایُّوب 20:1-14 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. تب ضُو فر نعماتی نے جواب دِیا:-

2. اِسی ِلئے میرے خیال مُجھے جواب سِکھاتے ہیں۔اُس جلد بازی کی وجہ سے جو مُجھ میں ہے

3. مَیں نے وہ جِھڑکی سُن لی جو مُجھے شرمِندہ کرتی ہےاور میری عقل کی رُوح مُجھے جواب دیتی ہے۔

4. کیا تُو قدِیم زمانہ کی یہ بات نہیں جانتاجب سے اِنسان زمِین پر بسایا گیا

5. کہ شرِیروں کی فتح چند روزہ ہےاور بے دِینوں کی خُوشی دَم بھر کی ہے؟

6. خواہ اُس کا جاہ و جلال آسمان تک بُلند ہو جائےاور اُس کا سر بادلوں تک پُہنچے

7. تَو بھی وہ اپنے ہی فُضلہ کی طرح ہمیشہ کے لِئےفناہو جائے گا۔جِنہوں نے اُسے دیکھا ہے کہیں گے وہ کہاں ہے؟

8. وہ خواب کی طرح اُڑ جائے گا اور پِھر نہ مَلے گابلکہ وہ رات کی رویا کی طرح دُور کر دِیا جائے گا۔

9. جِس آنکھ نے اُسے دیکھا وہ اُسے پِھر نہ دیکھے گی ۔نہ اُس کا مکان اُسے پِھر کبھی دیکھے گا۔

10. اُس کی اَولاد غرِیبوں کی خُوشامد کرے گیاور اُسی کے ہاتھ اُس کی دَولت کو واپس دیں گے۔

11. اُس کی ہڈِّیاں اُس کی جوانی سے پُر ہیںپر وہ اُس کے ساتھ خاک میں مِل جائے گی۔

12. خواہ شرارت اُس کو مِیٹھی لگے۔خواہ وہ اُسے اپنی زُبان کے نِیچے چُھپائے۔

13. خواہ وہ اُسے بچا رکھّے اور نہ چھوڑے۔بلکہ اُسے اپنے مُنہ کے اندر دبا رکھّے

14. تَو بھی اُس کا کھانا اُس کی انتڑِیوں میں بدل گیا ہے ۔وہ اُس کے اندر افعی کا زہر ہے۔

ایُّوب 20