4. تُو جو اپنے قہر میں اپنے کو پھاڑتا ہےتو کیا زمِین تیرے سبب سے اُجڑ جائے گییا چٹان اپنی جگہ سے ہٹا دی جائے گی ؟
5. بلکہ شرِیر کا چراغ گُل کر دِیا جائے گااور اُس کی آگ کا شُعلہ بے نُور ہو جائے گا۔
6. روشنی اُس کے ڈیرے میں تارِیکی ہو جائے گیاور جو چراغ اُس کے اُوپر ہے بُجھا دِیا جائے گا۔
7. اُس کی قُوّت کے قدم چھوٹے کِئے جائیں گےاور اُسی کی مصلحت اُسے نِیچے گِرائے گی۔
8. کیونکہ وہ اپنے ہی پاؤں سے جال میں پھنستا ہےاور پھندوں پر چلتا ہے۔دام اُس کی ایڑی کو پکڑ لے گا
9. اور جال اُس کو پھنسا لے گا۔
10. کمند اُس کے لِئے زمِین میں چُھپا دی گئی ہےاور پھندا اُس کے لِئے راستہ میں رکھّا گیا ہے۔
11. دہشت ناک چِیزیں ہر طرف سے اُسے ڈرائیں گیاور اُس کے درپَے ہو کر اُسے بھگائیں گی۔
12. اُس کا زور بُھوک کا مارا ہو گااور آفت اُس کے شامِلِ حال رہے گی۔
13. وہ اُس کے جِسم کے اعضا کو کھا جائے گیبلکہ مَوت کا پہلوٹھا اُس کے اعضا کو چٹ کر جائے گا۔
14. وہ اپنے ڈیرے سے جِس پر اُس کا بھروسا ہےاُکھاڑ دِیاجائے گااور دہشت کے بادشاہ کے پاس پُہنچایا جائے گا۔
15. وہ جو اُس کا نہیں اُس کے ڈیرے میں بسے گا۔اُس کے مکان پر گندھک چِھترائی جائے گی۔