ایُّوب 15:7-21 Urdu Bible Revised Version (URD)

7. کیا پہلا اِنسان تُو ہی پَیداہؤُا؟یا پہاڑوں سے پہلے تیری پَیدایش ہُوئی؟

8. کیا تُو نے خُدا کی پوشِیدہ مصلحت سُن لی ہےاور اپنے لِئے عقل مندی کا ٹھیکہ لے رکھّاہے؟

9. تُو اَیسا کیا جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے؟تُجھ میں اَیسی کیا سمجھ ہے جو ہم میں نہیں؟

10. ہم لوگوں میں سفید سر اور بڑے بُوڑھے بھی ہیںجو تیرے باپ سے بھی بُہت زِیادہ عُمر کے ہیں۔

11. کیا خُدا کی تسلّی تیرے نزدِیک کُچھ کم ہےاور وہ کلام جو تُجھ سے نرمی کے ساتھ کِیا جاتاہے؟

12. تیرا دِل کیوں تُجھے کھینچ لے جاتا ہےاور تیری آنکھیں کیوں اِشارہ کرتی ہیں

13. کہ تُو اپنی رُوح کو خُدا کی مُخالفت پر آمادہ کرتاہےاور اپنے مُنہ سے اَیسی باتیں نِکلنے دیتاہے؟

14. اِنسان ہے کیا کہ وہ پاک ہو؟اور وہ جو عَورت سے پَیدا ہُؤا کیا ہے کہ صادِق ہو؟

15. دیکھ! وہ اپنے قُدسِیوں کا اِعتبار نہیں کرتابلکہ آسمان بھی اُس کی نظر میں پاک نہیں۔

16. پِھر بھلا اُس کا کیا ذِکر جو گِھنونا اور خراب ہےیعنی وہ آدمی جو بدی کو پانی کی طرح پِیتا ہے؟

17. مَیں تُجھے بتاتا ہُوں ۔ تُو میری سُناور جو مَیں نے دیکھا ہے اُس کا بیان کرُوں گا۔

18. (جِسے عقل مندوں نے اپنے باپ دادا سے سُن کربتایا ہے اور اُسے چُھپایا نہیں

19. صِرف اُن ہی کو مُلک دِیا گیا تھااور کوئی پردیسی اُن کے درمِیان نہیں آیا)۔

20. شرِیر آدمی اپنی ساری عُمر درد سے کراہتا ہے۔یعنی سب برس جو ظالِم کے لِئے رکھّے گئے ہیں۔

21. ڈراونی آوازیں اُس کے کان میں گُونجتی رہتی ہیں ۔اِقبال مندی کے وقت غارت گر اُس پر آ پڑے گا۔

ایُّوب 15