24. مُصِیبت اور سخت تکلِیف اُسے ڈراتی ہیں۔اَیسے بادشاہ کی طرح جو لڑائی کے لِئے تیّار ہو وہ اُسپر غالِب آتی ہیں۔
25. اِس لِئے کہ اُس نے خُدا کے خِلاف اپنا ہاتھبڑھایا ہےاور قادرِ مُطلق کے خِلاف بے باکی کرتا ہے۔
26. وہ اپنی ڈھالوں کی موٹی موٹی گُل میخوں کے ساتھگردن کش ہو کر اُس پر لپکتا ہے۔
27. اِس لِئے کہ اُس کے مُنہ پر مُٹاپا چھا گیا ہےاور اُس کے پہلُوؤں پر چربی کی تہیں جم گئی ہیں۔
28. اور وہ وِیران شہروں میں بس گیا ہے۔اَیسے مکانوں میں جِن میں کوئی آدمی نہ بسااور جو کھنڈر ہونے کو تھے۔
29. وہ دَولت مند نہ ہو گا ۔ اُس کا مال بنا نہ رہے گااور اَیسوں کی پَیداوار زمِین کی طرف نہ جُھکے گی۔
30. وہ اندھیرے سے کبھی نہ نِکلے گا۔شُعلے اُس کی شاخوں کو خُشک کر دیں گےاور وہ خُدا کے مُنہ کے دَم سے جاتا رہے گا۔
31. وہ اپنے آپ کو دھوکا دے کر بطالت کا بھروسا نہ کرےکیونکہ بطالت ہی اُس کا اجر ٹھہرے گی۔
32. یہ اُس کے وقت سے پہلے پُورا ہو جائے گااور اُس کی شاخ ہری نہ رہے گی۔
33. تاک کی طرح اُس کے انگُور کچّے ہی جھڑ جائیں گےاور زَیتُون کی طرح اُس کے پُھول گِر جائیں گے۔
34. کیونکہ بے خُدا لوگوں کی جماعت بے پَھل رہے گیاور رِشوت کے ڈیروں کو آگ بھسم کر دے گی۔
35. وہ شرارت سے باردار ہوتے ہیں اور بدی پَیدا ہوتی ہےاور اُن کا پیٹ دغا کو تیّار کرتا ہے۔