کیونکہ درخت کی تو اُمّید رہتی ہے کہ اگر وہ کاٹا جا ئےتو پِھر پُھوٹ نِکلے گااور اُس کی نرم نرم ڈالِیاں مَوقُوف نہ ہوںگی۔