1. میری رُوح میری زِندگی سے بیزار ہے۔مَیں اپنا شِکوہ خُوب دِل کھول کر کرُوں گا۔مَیں اپنے دِل کی تلخی میں بولُوں گا۔
2. مَیں خُدا سے کہُوںگا مُجھے مُلزِم نہ ٹھہرا۔مُجھے بتا کہ تُو مُجھ سے کیوں جھگڑتا ہے۔
3. کیا تُجھے اچھّا لگتا ہے کہ اندھیر کرےاور اپنے ہاتھوں کی بنائی ہُوئی چِیز کو حقِیر جانےاور شرِیروں کی مشورت کو روشن کرے؟
4. کیا تیری آنکھیں گوشت کی ہیںیا تُو اَیسے دیکھتا ہے جَیسے آدمی دیکھتاہے؟
5. کیا تیرے دِن آدمی کے دِن کی طرحاور تیرے سال اِنسان کے ایّام کی مانِند ہیں
6. کہ تُو میری بدکاری کو پُوچھتااور میرا گُناہ ڈُھونڈتا ہے