8. کیونکہ تُم پہلے تارِیکی تھے مگر اب خُداوند میں نُور ہو ۔ پس نُور کے فرزندوں کی طرح چلو۔
9. (اِس لِئے کہ نُور کا پَھل ہر طرح کی نیکی اور راست بازی اور سچّائی ہے)۔
10. اور تجربہ سے معلُوم کرتے رہو کہ خُداوند کو کیا پسند ہے۔
11. اور تارِیکی کے بے پَھل کاموں میں شرِیک نہ ہو بلکہ اُن پر ملامت ہی کِیا کرو۔
12. کیونکہ اُن کے پوشِیدہ کاموں کا ذِکر بھی کرنا شرم کی بات ہے۔
13. اور جِن چِیزوں پر ملامت ہوتی ہے وہ سب نُور سے ظاہِر ہوتی ہیں کیونکہ جو کُچھ ظاہِرکِیا جاتا ہے وہ رَوشن ہو جاتا ہے۔
14. اِس لِئے وہ فرماتا ہےاَے سونے والے جاگاور مُردوں میں سے جی اُٹھتو مسِیح کا نُور تُجھ پر چمکے گا۔
15. پس غَور سے دیکھو کہ کِس طرح چلتے ہو ۔ نادانوں کی طرح نہیں بلکہ داناؤں کی مانِند چلو۔
16. اور وقت کو غنِیمت جانو کیونکہ دِن بُرے ہیں۔
17. اِس سبب سے نادان نہ بنو بلکہ خُداوند کی مرضی کو سمجھو کہ کیا ہے۔
18. اور شراب میں متوالے نہ بنو کیونکہ اِس سے بدچلنی واقِع ہوتی ہے بلکہ رُوح سے معمُور ہوتے جاؤ۔
19. اور آپس میں مزامِیر اور گِیت اور رُوحانی غزلیں گایا کرو اور دِل سے خُداوند کے لِئے گاتے بجاتے رہا کرو۔
20. اور سب باتوں میں ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے نام سے ہمیشہ خُدا باپ کا شُکر کرتے رہو۔
21. اور مسِیح کے خَوف سے ایک دُوسرے کے تابِع رہو۔
22. اَے بِیوِیو! اپنے شَوہروں کی اَیسی تابِع رہو جَیسے خُداوند کی۔
23. کیونکہ شَوہر بِیوی کا سر ہے جَیسے کہ مسِیح کلِیسیا کا سَر ہے اور وہ خُود بدن کا بچانے والا ہے۔