5. کیونکہ تُم یہ خُوب جانتے ہو کہ کِسی حرام کار یاناپاک یا لالچی کی جو بُت پرست کے برابر ہے مسِیح اور خُدا کی بادشاہی میں کُچھ مِیراث نہیں۔
6. کوئی تُم کو بے فائِدہ باتوں سے دھوکا نہ دے کیونکہ اِن ہی گُناہوں کے سبب سے نافرمانی کے فرزندوں پر خُدا کا غضب نازِل ہوتا ہے۔
7. پس اُن کے کاموں میں شرِیک نہ ہو۔
8. کیونکہ تُم پہلے تارِیکی تھے مگر اب خُداوند میں نُور ہو ۔ پس نُور کے فرزندوں کی طرح چلو۔
9. (اِس لِئے کہ نُور کا پَھل ہر طرح کی نیکی اور راست بازی اور سچّائی ہے)۔
10. اور تجربہ سے معلُوم کرتے رہو کہ خُداوند کو کیا پسند ہے۔
11. اور تارِیکی کے بے پَھل کاموں میں شرِیک نہ ہو بلکہ اُن پر ملامت ہی کِیا کرو۔
12. کیونکہ اُن کے پوشِیدہ کاموں کا ذِکر بھی کرنا شرم کی بات ہے۔