اِفسِیوں 4:7-19 Urdu Bible Revised Version (URD)

7. اور ہم میں سے ہر ایک پر مسِیح کی بخشِش کے اندازہ کے مُوافِق فضل ہُؤا ہے۔

8. اِسی واسطے وہ فرماتا ہے کہ جب وہ عالَمِ بالا پر چڑھاتو قَیدیوں کو ساتھ لے گیااور آدمِیوں کو اِنعام دِئے۔

9. (اُس کے چڑھنے سے اَور کیا پایا جاتا ہے سِوا اِس کے کہ وہ زمِین کے نِیچے کے عِلاقہ میں اُترا بھی تھا؟۔

10. اور یہ اُترنے والا وُہی ہے جو سب آسمانوں سے بھی اُوپر چڑھ گیا تاکہ سب چِیزوں کو معمُور کرے)۔

11. اور اُسی نے بعض کو رسُول اور بعض کو نبی اور بعض کو مُبشِّر اور بعض کو چرواہا اور اُستاد بنا کر دے دِیا۔

12. تاکہ مُقدّس لوگ کامِل بنیں اور خِدمت گُذاری کا کام کِیا جائے اور مسِیح کا بدن ترقّی پائے۔

13. جب تک ہم سب کے سب خُدا کے بیٹے کے اِیمان اور اُس کی پہچان میں ایک نہ ہو جائیں اور کامِل اِنسان نہ بنیں یعنی مسِیح کے پُورے قَد کے اندازہ تک نہ پُہنچ جائیں۔

14. تاکہ ہم آگے کو بچّے نہ رہیں اور آدمِیوں کی بازِی گری اور مَکّاری کے سبب سے اُن کے گُمراہ کرنے والے منصُوبوں کی طرف ہر ایک تعلِیم کے جھوکے سے مَوجوں کی طرح اُچھلتے بہتے نہ پِھریں۔

15. بلکہ مُحبّت کے ساتھ سچّائی پر قائِم رہ کر اور اُس کے ساتھ جو سر ہے یعنی مسِیح کے ساتھ پَیوستہ ہو کر ہر طرح سے بڑھتے جائیں۔

16. جِس سے سارا بدن ہر ایک جوڑ کی مدد سے پَیوستہ ہو کر اور گٹھ کراُس تاثِیر کے مُوافِق جو بقدرہر حِصّہ ہوتی ہے اپنے آپ کو بڑھاتا ہے تاکہ مُحبّت میں اپنی ترقّی کرتا جائے۔

17. اِس لِئے مَیں یہ کہتا ہُوں اور خُداوند میں جتائے دیتا ہُوں کہ جِس طرح غَیر قَومیں اپنے بیہُودہ خیالات کے مُوافِق چلتی ہیں تُم آیندہ کو اُس طرح نہ چلنا۔

18. کیونکہ اُن کی عقل تارِیک ہو گئی ہے اور وہ اُس نادانی کے سبب سے جو اُن میں ہے اور اپنے دِلوں کی سختی کے باعِث خُدا کی زِندگی سے خارِج ہیں۔

19. اُنہوں نے سُن ہو کر شہوت پرستی کو اِختیار کِیا تاکہ ہر طرح کے گندے کام حِرص سے کریں۔

اِفسِیوں 4