22. کہ تُم اپنے اگلے چال چلن کی اُس پُرانی اِنسانِیّت کو اُتار ڈالو جو فریب کی شہوَتوں کے سبب سے خراب ہوتی جاتی ہے۔
23. اور اپنی عقل کی رُوحانی حالت میں نئے بنتے جاؤ۔
24. اور نئی اِنسانِیّت کو پہنو جو خُدا کے مُطابِق سچّائی کی راست بازی اور پاکِیزگی میں پَیدا کی گئی ہے۔
25. پس جُھوٹ بولنا چھوڑ کر ہر ایک شخص اپنے پڑوسی سے سچ بولے کیونکہ ہم آپس میں ایک دُوسرے کے عُضو ہیں۔
26. غُصّہ تو کرو مگر گُناہ نہ کرو ۔ سُورج کے ڈُوبنے تک تُمہاری خفگی نہ رہے۔
27. اور اِبلِیس کو مَوقع نہ دو۔
28. چوری کرنے والا پِھرچوری نہ کرے بلکہ اچھّا پیشہ اِختیار کر کے ہاتھوں سے مِحنت کرے تاکہ مُحتاج کو دینے کے لِئے اُس کے پاس کُچھ ہو۔
29. کوئی گندی بات تُمہارے مُنہ سے نہ نِکلے بلکہ وُہی جو ضرُورت کے مُوافِق ترقّی کے لِئے اچھّی ہو تا کہ اُس سے سُننے والوں پر فضل ہو۔
30. اور خُدا کے پاک رُوح کو رنجِیدہ نہ کرو جِس سے تُم پرمخلصی کے دِن کے لِئے مُہر ہُوئی۔
31. ہر طرح کی تلخ مِزاجی اور قہر اور غُصّہ اور شور و غُل اور بدگوئی ہر قِسم کی بدخواہی سمیت تُم سے دُور کی جائیں۔
32. اور ایک دُوسرے پر مِہربان اور نرم دِل ہو اور جِس طرح خُدا نے مسِیح میں تُمہارے قصُور مُعاف کِئے ہیں تُم بھی ایک دُوسرے کے قصُور مُعاف کرو۔