6. غرض تُو سمُجھ لے کہ خُداوند تیرا خُدا تیری صداقت کے سبب سے یہ اچھّا مُلک تُجھے قبضہ کرنے کے لِئے نہیں دے رہا ہے کیونکہ تُو ایک گردن کش قَوم ہے۔
7. اِس بات کو یاد رکھ اور کبھی نہ بُھول کہ تُونے خُداوند اپنے خُدا کو بیابان میں کِس کِس طرح غُصّہ دِلایا بلکہ جب سے تُم مُلکِ مِصر سے نِکلے ہو تب سے اِس جگہ پُہنچنے تک تُم برابر خُداوند سے بغاوت ہی کرتے رہے۔
8. اور حورِب میں بھی تُم نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا چُنانچہ خُداوند ناراض ہو کر تُم کو نیست و نابُود کرنا چاہتا تھا۔
9. جب مَیں پتّھر کی دونوں لَوحوں کو یعنی اُس عہد کی لَوحوں کو جو خُداوند نے تُم سے باندھا تھا لینے کو پہاڑ پر چڑھ گیا تو مَیں چالِیس دِن اور چالِیس رات وہِیں پہاڑ پر رہا اور نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا۔
10. اور خُداوند نے اپنے ہاتھ کی لِکھی ہُوئی پتّھر کی دونوں لَوحیں میرے سپُرد کِیں اور اُن پر وُہی باتیں لِکھی تِھیں جو خُداوند نے پہاڑ پر آگ کے بِیچ میں سے مجمع کے دِن تُم سے کہی تِھیں۔
11. اور چالِیس دِن اور چالِیس رات کے بعد خُداوند نے پتّھر کی وہ دونوں لَوحیں یعنی عہد کی لَوحیں مُجھ کو دِیں۔
12. اور خُداوند نے مُجھ سے کہا اُٹھ کر جلد یہاں سے نِیچے جا کیونکہ تیرے لوگ جِن کو تُو مِصر سے نِکال لایا ہے بِگڑ گئے ہیں ۔ وہ اُس راہ سے جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم دِیا جلد برگشتہ ہو گئے اور اپنے لِئے ایک مُورت ڈھال کربنا لی ہے۔
13. اور خُداوند نے مُجھ سے یہ بھی کہا کہ مَیں نے اِن لوگوں کو دیکھ لِیا ۔ یہ گردن کش لوگ ہیں۔
14. سو اب تُو مُجھے اِن کو ہلاک کرنے دے تاکہ مَیں اِن کانام صفحۂِ روزگار سے مِٹا ڈالُوں اور مَیں تُجھ سے ایک قَوم جو اِن سے زورآور اور بڑی ہو بناؤُں گا۔
15. تب مَیں اُلٹا پِھرا اور پہاڑ سے نِیچے اُترا اور پہاڑ آگ سے دہک رہا تھا اور عہد کی وہ دونوں لَوحیں میرے دونوں ہاتھوں میں تِھیں۔
16. اور مَیں نے دیکھا کہ تُم نے خُداوند اپنے خُدا کا گُناہ کِیا اور اپنے لِئے ایک بچھڑا ڈھال کر بنا لِیا ہے اور بُہت جلد اُس راہ سے جِس کا حُکم خُداوند نے تُم کو دِیا تھا برگشتہ ہو گئے۔
17. تب مَیں نے اُن دونوں لَوحوں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے لے کر پھینک دِیا اور تُمہاری آنکھوں کے سامنے اُن کو توڑ ڈالا۔
18. اور مَیں پہلے کی طرح چالِیس دِن اور چالِیس رات خُداوند کے آگے اَوندھا پڑا رہا ۔ مَیں نے نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا کیونکہ تُم سے بڑا گُناہ سرزد ہُؤا تھا اور خُداوند کو غُصّہ دِلانے کے لِئے تُم نے وہ کام کِیا جو اُس کی نظر میں بُرا تھا۔
19. اور میں خُداوند کے قہر اور غضب سے ڈر رہا تھا کیونکہ وہ تُم سے سخت ناراض ہو کر تُم کو نیست و نابُود کرنے کو تھا لیکن خُداوند نے اُس بار بھی میری سُن لی۔
20. اور خُداوند ہارُون سے اَیسا غُصّہ تھا کہ اُسے ہلاک کرنا چاہا پر مَیں نے اُس وقت ہارُون کے لِئے بھی دُعا کی۔
21. اور مَیں نے تُمہارے گُناہ کو یعنی اُس بچھڑے کو جو تُم نے بنایا تھا لے کر آگ میں جلایا ۔ پِھر اُسے کُوٹ کُوٹ کر اَیسا پِیسا کہ وہ گرد کی مانِند بارِیک ہو گیا اور اُس کی اُس راکھ کو اُس ندی میں جو پہاڑ سے نِکل کر نِیچے بہتی تھی ڈال دِیا۔