24. تب وہ بلکہ سب قَومیں پُوچھیں گی کہ خُداوند نے اِس مُلک سے اَیسا کیوں کِیا؟ اور اَیسے بڑے قہر کے بھڑکنے کا سبب کِیا ہے؟۔
25. اُس وقت لوگ جواب دیں گے کہ خُداوند اِن کے باپ دادا کے خُدا نے جو عہد اِن کے ساتھ اِن کو مُلکِ مِصر سے نِکالتے وقت باندھا تھا اُسے اِن لوگوں نے چھوڑ دِیا۔
26. اور جا کر اور معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کی جِن سے وہ واقِف نہ تھے اور جِن کو خُداوند نے اِن کو دِیا بھی نہ تھا۔
27. اِسی لِئے اِس کِتاب کی لِکھی ہُوئی سب لَعنتوں کو اِس مُلک پر نازِل کرنے کے لِئے خُداوند کا غضب اِس پر بھڑکا۔
28. اور خُداوند نے قہر اور غُصّہ اور بڑے غضب میں اِن کو اِن کے مُلک سے اُکھاڑ کر دُوسرے مُلک میں پھینکا جَیسا آج کے دِن ظاہِر ہے۔
29. غَیب کا مالِک تو خُداوند ہمارا خُدا ہی ہے پر جو باتیں ظاہِر کی گئی ہیں وہ ہمیشہ تک ہمارے اور ہماری اَولاد کے لِئے ہیں تاکہ ہم اِس شرِیعت کی سب باتوں پر عمل کریں۔