22. اور آنے والی پُشتوں میں تُمہاری نسل کے لوگ جو تُمہارے بعد پَیدا ہوں گے اور پردیسی بھی جو دُور کے مُلک سے آئیں گے جب وہ اِس مُلک کی بلاؤں اور خُداوند کی لگائی ہُوئی بیمارِیوں کو دیکھیں گے۔
23. اور یہ بھی دیکھیں گے کہ سارا مُلک گویا گندھک اور نمک بنا پڑا ہے اور اَیسا جل گیا ہے کہ اِس میں نہ تو کُچھ بویا جاتا نہ پَیدا ہوتا اور نہ کِسی قِسم کی گھاس اُگتی ہے اور وہ سدُو م اور عمُور ہ اور اَدمہ اور ضبوئِیم کی طرح اُجڑ گیا جِن کو خُداوند نے اپنے غضب اور قہر میں تباہ کر ڈالا۔
24. تب وہ بلکہ سب قَومیں پُوچھیں گی کہ خُداوند نے اِس مُلک سے اَیسا کیوں کِیا؟ اور اَیسے بڑے قہر کے بھڑکنے کا سبب کِیا ہے؟۔
25. اُس وقت لوگ جواب دیں گے کہ خُداوند اِن کے باپ دادا کے خُدا نے جو عہد اِن کے ساتھ اِن کو مُلکِ مِصر سے نِکالتے وقت باندھا تھا اُسے اِن لوگوں نے چھوڑ دِیا۔
26. اور جا کر اور معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کی جِن سے وہ واقِف نہ تھے اور جِن کو خُداوند نے اِن کو دِیا بھی نہ تھا۔
27. اِسی لِئے اِس کِتاب کی لِکھی ہُوئی سب لَعنتوں کو اِس مُلک پر نازِل کرنے کے لِئے خُداوند کا غضب اِس پر بھڑکا۔
28. اور خُداوند نے قہر اور غُصّہ اور بڑے غضب میں اِن کو اِن کے مُلک سے اُکھاڑ کر دُوسرے مُلک میں پھینکا جَیسا آج کے دِن ظاہِر ہے۔