36. خُداوند تُجھ کو اور تیرے بادشاہ کو جِسے تُو اپنے اُوپر مُقرّ ر کرے گا ایک اَیسی قَوم کے بِیچ لے جائے گا جِسے تُو اور تیرے باپ دادا جانتے بھی نہیں اور وہاں تُو اَور معبُودوں کی جو محض لکڑی اور پتّھر ہیں عِبادت کرے گا۔
37. اور اُن سب قَوموں میں جہاں جہاں خُداوند تُجھ کو پُہنچائے گا تُو باعِثِ حَیرت اور ضربُ المثل اور اَنَگشت نُما بنے گا۔
38. تُو کھیت میں بُہت سا بِیج لے جائے گا لیکن تھوڑا سا جمع کرے گا کیونکہ ٹِڈّی اُسے چاٹ لے گی۔
39. تُو تاکِستان لگائے گا اور اُن پر مِحنت کرے گا لیکن نہ تُو مَے پِینے اور نہ انگُور جمع کرنے پائے گا کیونکہ اُن کو کِیڑے کھا جائیں گے۔
40. تیری سب حُدُود میں زَیتُون کے درخت لگے ہوں گے پر تُو اُن کا تیل نہیں لگانے پائے گا کیونکہ تیرے زَیتُون کے درختوں کا پَھل جھڑ جایا کرے گا۔
41. تیرے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہوں گی پر وہ سب تیرے نہ رہیں گے کیونکہ وہ اسِیر ہو کر چلے جائیں گے۔
42. تیرے سب درختوں اور تیری زمِین کی پَیداوار پر ٹِڈّیاں قبضہ کر لیں گی۔
43. پردیسی جو تیرے درمیان ہو گا وہ تُجھ سے بڑھتا اور سرفراز ہوتا جائے گا پر تُو پست ہی پست ہوتا جائے گا۔
44. وہ تُجھ کو قرض دے گا پر تُو اُسے قرض نہ دے سکے گا ۔ وہ سر ہو گا اور تُو دُم ٹھہرے گا۔