32. تیرے بیٹے اور بیٹِیاں دُوسری قَوم کو دی جائیں گی اور تیری آنکھیں دیکھیں گی اور سارے دِن اُن کے لِئے ترستے ترستے رہ جائیں گی اور تیرا کُچھ بس نہیں چلے گا۔
33. تیری زمِین کی پَیداوار اور تیری ساری کمائی کو ایک اَیسی قَوم کھائے گی جِس سے تُو واقِف نہیں اور تُو سدا مظلُوم اور دبا ہی رہے گا۔
34. یہاں تک کہ اِن باتوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ دیکھ کر دِیوانہ ہو جائے گا۔
35. خُداوند تیرے گُھٹنوں اور ٹانگوں میں اَیسے بُرے پھوڑے پَیدا کرے گا کہ اُن سے تُو پاؤں کے تلوے سے لے کر سر کی چاندی تک شِفا نہ پا سکے گا۔
36. خُداوند تُجھ کو اور تیرے بادشاہ کو جِسے تُو اپنے اُوپر مُقرّ ر کرے گا ایک اَیسی قَوم کے بِیچ لے جائے گا جِسے تُو اور تیرے باپ دادا جانتے بھی نہیں اور وہاں تُو اَور معبُودوں کی جو محض لکڑی اور پتّھر ہیں عِبادت کرے گا۔
37. اور اُن سب قَوموں میں جہاں جہاں خُداوند تُجھ کو پُہنچائے گا تُو باعِثِ حَیرت اور ضربُ المثل اور اَنَگشت نُما بنے گا۔
38. تُو کھیت میں بُہت سا بِیج لے جائے گا لیکن تھوڑا سا جمع کرے گا کیونکہ ٹِڈّی اُسے چاٹ لے گی۔
39. تُو تاکِستان لگائے گا اور اُن پر مِحنت کرے گا لیکن نہ تُو مَے پِینے اور نہ انگُور جمع کرنے پائے گا کیونکہ اُن کو کِیڑے کھا جائیں گے۔
40. تیری سب حُدُود میں زَیتُون کے درخت لگے ہوں گے پر تُو اُن کا تیل نہیں لگانے پائے گا کیونکہ تیرے زَیتُون کے درختوں کا پَھل جھڑ جایا کرے گا۔