3. وہ اُسے چالِیس کوڑے لگائے ۔ اِس سے زِیادہ نہ مارے تا نہ ہو کہ اِس سے زِیادہ کوڑے لگانے سے تیرا بھائی تُجھ کو حقِیر معلُوم دینے لگے۔
4. تُو دائیں میں چلتے ہُوئے بَیل کا مُنہ نہ باندھنا۔ مُردہ بھائی کا حق
5. اگر کئی بھائی مِل کر ساتھ رہتے ہوں اور ایک اُن میں سے بے اَولاد مَر جائے تو اُس مرحُوم کی بِیوی کِسی اجنبی سے بیاہ نہ کرے بلکہ اُس کے شَوہر کا بھائی اُس کے پاس جا کر اُسے اپنی بِیوی بنا لے اور شَوہر کے بھائی کا جو حق ہے وہ اُس کے ساتھ ادا کرے۔
6. اور اُس عَورت کے جو پہلا بچّہ ہو وہ اِس آدمی کے مرحُوم بھائی کے نام کا کہلائے تاکہ اُس کا نام اِسرا ئیل میں سے مٹ نہ جائے۔
7. اور اگر وہ آدمی اپنی بھاوج سے بیاہ کرنا نہ چاہے تو اُس کی بھاوج پھاٹک پر بزُرگوں کے پاس جائے اور کہے میرا دیور اِسرا ئیل میں اپنے بھائی کا نام بحال رکھنے سے اِنکار کرتا ہے اور میرے ساتھ دیور کا حق ادا کرنا نہیں چاہتا۔
8. تب اُس کے شہر کے بزُرگ اُس آدمی کو بُلوا کر اُسے سمجھائیں اور اگر وہ اپنی بات پر قائِم رہے اور کہے کہ مُجھ کو اُس سے بیاہ کرنا منظُور نہیں۔
9. تو اُس کی بھاوج بزُرگوں کے سامنے اُس کے پاس جا کر اُس کے پاؤں سے جُوتی اُتارے اور اُس کے مُنہ پر تُھوک دے اور یہ کہے کہ جو آدمی اپنے بھائی کا گھر آباد نہ کرے اُس سے اَیسا ہی کِیا جائے گا۔
10. تب اِسرائیلِیوں میں اُس کا نام یہ پڑ جائے گا کہ یہ اُس شخص کا گھر ہے جِس کی جُوتی اُتاری گئی تھی۔
11. جب دو شخص آپس میں لڑتے ہوں اور ایک کی بِیوی پاس جا کر اپنے شَوہر کو اُس آدمی کے ہاتھ سے چُھڑانے کے لِئے جو اُسے مارتا ہو اپنا ہاتھ بڑھائے اور اُس کی شرمگاہ کو پکڑلے۔
12. تو تُو اُس کا ہاتھ کاٹ ڈالنا اور ذرا ترس نہ کھانا۔
13. تُو اپنے تَھیلے میں طرح طرح کے چھوٹے اور بڑے باٹ نہ رکھنا۔