3. کوئی عَمُّونی یا موآبی خُداوند کی جماعت میں داخِل نہ ہو۔ دسوِیں پُشت تک اُن کی نسل میں سے کوئی خُداوند کی جماعت میں کبھی آنے نہ پائے۔
4. اِس لِئے کہ جب تُم مِصر سے نِکل کر آ رہے تھے تو اُنہوں نے روٹی اور پانی لے کر راستہ میں تُمہارا اِستِقبال نہیں کِیا بلکہ بعُور کے بیٹے بلعا م کو مسوپتامیہ کے فتور سے اُجرت پر بُلوایا تاکہ وہ تُجھ پر لَعنت کرے۔
5. لیکن خُداوند تیرے خُدا نے بلعا م کی نہ سُنی بلکہ خُداوند تیرے خُدا نے تیرے لِئے اُس لَعنت کو برکت سے بدل دِیا اِس لِئے کہ خُداوند تیرے خُدا کو تُجھ سے مُحبّت تھی۔
6. تُو اپنی زِندگی بھر کبھی اُن کی سلامتی یا سعادت کا خواہاں نہ ہونا۔
7. تُو کِسی ادُومی سے نفرت نہ رکھنا کیونکہ وہ تیرا بھائی ہے ۔ تُو کِسی مِصری سے بھی نفرت نہ رکھنا کیونکہ تُو اُس کے مُلک میں پردیسی ہو کر رہا تھا۔
8. اُن کی تِیسری پُشت کے جو لڑکے پَیدا ہوں وہ خُداوند کی جماعت میں آنے پائیں۔
9. جب تُو اپنے دُشمنوں سے لڑنے کے لِئے دَل باندھ کر نِکلے تو اپنے کو ہر بُری چِیز سے بچائے رکھنا۔
10. اگر تُمہارے درمیان کوئی اَیسا آدمی ہو جو رات کو اِحتِلام کے سبب سے ناپاک ہو گیا ہو تو وہ خَیمہ گاہ سے باہر نِکل جائے اور خَیمہ گاہ کے اندر نہ آئے۔
11. لیکن جب شام ہونے لگے تو وہ پانی سے غُسل کرے اور جب آفتاب غُروب ہو جائے تو خَیمہ گاہ میں آئے۔
12. اور خَیمہ گاہ کے باہر تُو کوئی جگہ اَیسی ٹھہرا دینا جہاں تُو اپنی حاجت کے لِئے جا سکے۔
13. اور اپنے ساتھ اپنے ہتھیاروں میں ایک میخ بھی رکھنا تاکہ جب باہر تُجھے حاجت کے لِئے بَیٹھنا ہو تو اُس سے جگہ کھود لِیا کرے اور لَوٹتے وقت اپنے فُضلہ کو ڈھانک دِیا کرے۔
14. اِس لِئے کہ خُداوند تیرا خُدا تیری خَیمہ گاہ میں پِھرا کرتا ہے تاکہ تُجھ کو بچائے اور تیرے دُشمنوں کو تیرے ہاتھ میں کر دے سو تیری خَیمہ گاہ پاک رہے تا نہ ہو کہ وہ تُجھ میں نجاست کو دیکھ کر تُجھ سے پِھر جائے۔
15. اگر کِسی کا غُلام اپنے آقا کے پاس سے بھاگ کر تیرے پاس پناہ لے تو تُو اُسے اُس کے آقا کے حَوالہ نہ کر دینا۔