6. تُم رُوپَے دے کر اپنے کھانے کے لِئے اُن سے خُورِش خرِیدنا اور پِینے کے لِئے پانی بھی رُوپَے دے کر اُن سے مول لینا۔
7. کیونکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے ہاتھ کی کمائی میں برکت دیتا رہا ہے اور اِس بڑے بیابان میں جو تیرا چلنا پِھرنا ہے وہ اُسے جانتا ہے ۔ اِن چالِیس برسوں میں خُداوند تیرا خُدا برابر تیرے ساتھ رہا اور تُجھ کو کِسی چِیز کی کمی نہیں ہُوئی۔
8. سو ہم اپنے بھائِیوں بنی عیسَو کے پاس سے جو شعِیر میں رہتے ہیں کترا کر مَیدان کی راہ سے ایلات اور عصیون جابر ہوتے ہُوئے گُذرے۔پِھر ہم مُڑے اور موآب کے بیابان کے راستہ سے چلے۔
9. پِھر خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ موآبِیوں کو نہ تو ستانا اور نہ اُن سے جنگ کرنا اِس لِئے کہ مَیں تُجھ کو اُن کی زمِین کا کوئی حِصّہ مِلکِیّت کے طَور پر نہیں دُوں گا کیونکہ مَیں نے عار کو بنی لُوط کی میِراث کر دِیا ہے۔
10. (وہاں پہلے اَیمِیم بسے ہُوئے تھے جو عناقِیم کی مانِند بڑے بڑے اور لمبے لمبے اور شُمار میں بُہت تھے۔
11. اور عناقِیم ہی کی طرح وہ بھی رفائِیم میں گِنے جاتے تھے لیکن موآبی اُن کو اَیمِیم کہتے ہیں۔
12. اور پہلے شعِیر میں حوری قَوم کے لوگ بسے ہُوئے تھے لیکن بنی عیسَونے اُن کو نِکال دِیا اور اُن کو اپنے سامنے سے نیست و نابُود کر کے آپ اُن کی جگہ بس گئے جَیسے اِسرا ئیل نے اپنی مِیراث کے مُلک میں کِیا جِسے خُداوند نے اُن کو دِیا)۔