26. اور مَیں نے دشتِ قدیما ت سے حسبون کے بادشاہ سِیحو ن کے پاس صُلح کے پَیغام کے ساتھ ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ۔
27. مُجھے اپنے مُلک سے گُذر جانے دے ۔ مَیں شاہراہ سے ہو کر چلُوں گا اور دہنے اور بائیں ہاتھ نہیں مُڑُوں گا۔
28. تُو رُوپَے لے کر میرے ہاتھ میرے کھانے کے لِئے خُورِش بیچنا اور میرے پِینے کے لِئے پانی بھی مُجھے رُوپَے لے کر دینا ۔ فقط مُجھے پاؤں پاؤں نِکل جانے دے۔
29. جَیسے بنی عیسَو نے جو شعِیر میں رہتے ہیں اور موآبیوں نے جو عار شہر میں بستے ہیں میرے ساتھ کِیا ۔ جب تک کہ مَیں یَردن کو عبُور کر کے اُس مُلک میں پُہنچ نہ جاؤں جو خُداوند ہمارا خُدا ہم کو دیتا ہے۔
30. لیکن حسبو ن کے بادشاہ سِیحو ن نے ہم کو اپنے ہاں سے گُذرنے نہ دِیا کیونکہ خُداوند تیرے خُدا نے اُس کا مِزاج کڑا اور اُس کا دِل سخت کر دِیا تاکہ اُسے تیرے ہاتھ میں حوالہ کر دے جَیسا آج ظاہِر ہے۔
31. اور خُداوند نے مُجھ سے کہا دیکھ مَیں سِیحو ن اور اُس کے مُلک کو تیرے ہاتھ میں حوالہ کرنے کو ہُوں سو تُواُس پر قبضہ کرنا شرُوع کر تاکہ وہ تیری مِیراث ٹھہرے۔
32. تب سِیحو ن اپنے سب آدمِیوں کو لے کر ہمارے مُقابلہ میں نِکلا اور جنگ کرنے کے لِئے یَہض میں آیا۔
33. اور خُداوند ہمارے خُدا نے اُسے ہمارے حوالہ کر دِیااور ہم نے اُسے اور اُس کے بیٹوں کو اور اُس کے سب آدمِیوں کو مار لِیا۔
34. اور ہم نے اُسی وقت اُس کے سب شہروں کو لے لِیا اورہر آباد شہر کو عَورتوں اور بچّوں سمیت بِالکُل نابُودکر دِیا اور کِسی کو باقی نہ چھوڑا۔
35. لیکن چَوپایوں کو اور شہروں کے مال کو جو ہمارے ہاتھ لگا لُوٹ کر ہم نے اپنے لِئے رکھ لِیا۔
36. اور عَروعیر سے جو وادیِ اَرنون کے کنارے ہے اوراُس شہر سے جو وادی میں ہے جِلعاد تک اَیسا کوئی شہرنہ تھا جِس کو سر کرنا ہمارے لِئے مُشکِل ہُؤا۔خُداوندہمارے خُدا نے سب کو ہمارے قبضہ میں کر دِیا۔
37. لیکن بنی عَمُّون کے مُلک کے نزدِیک اور دریایِ یبوق کی نواحی اور کوہِستان کے شہروں میں اور جہاں جہاں خُداوندہمارے خُدا نے ہم کو منع کِیا تھا تُو نہیں گیا۔