10. (وہاں پہلے اَیمِیم بسے ہُوئے تھے جو عناقِیم کی مانِند بڑے بڑے اور لمبے لمبے اور شُمار میں بُہت تھے۔
11. اور عناقِیم ہی کی طرح وہ بھی رفائِیم میں گِنے جاتے تھے لیکن موآبی اُن کو اَیمِیم کہتے ہیں۔
12. اور پہلے شعِیر میں حوری قَوم کے لوگ بسے ہُوئے تھے لیکن بنی عیسَونے اُن کو نِکال دِیا اور اُن کو اپنے سامنے سے نیست و نابُود کر کے آپ اُن کی جگہ بس گئے جَیسے اِسرا ئیل نے اپنی مِیراث کے مُلک میں کِیا جِسے خُداوند نے اُن کو دِیا)۔
13. اب اُٹھو اور وادیِ زرد کے پار جاؤ ۔ چُنانچہ ہم وادیِ زرد سے پار ہُوئے۔
14. اور ہمارے قادِ س برنِیع سے روانہ ہونے سے لے کر وادیِ زرد کے پار ہونے تک اڑتِیس برس کا عرصہ گُذرا ۔ اِس اثنا میں خُداوند کی قَسم کے مُطابِق اُس پُشت کے سب جنگی مَرد لشکر میں سے مَر کھپ گئے۔
15. اور جب تک وہ نابُود نہ ہو گئے تب تک خُداوند کا ہاتھ اُن کو لشکر میں سے ہلاک کرنے کو اُن کے خِلاف بڑھا ہی رہا۔
16. جب سب جنگی مَرد مَر گئے اور قَوم میں سے فنا ہو گئے۔
17. تو خُداوند نے مُجھ سے کہا۔
18. آج تُجھے عار شہر سے ہو کر جو موآب کی سرحد ہے گُذرنا ہے۔
19. اور جب تُو بنی عَمُّون کے قرِیب جا پُہنچے تو اُن کو مت ستانا اور نہ اُن کو چھیڑنا کیونکہ مَیں بنی عَمُّون کی زمِین کا کوئی حِصّہ تُجھے مِیراث کے طَور پر نہیں دُوں گا اِس لِئے کہ اُسے مَیں نے بنی لُوط کو مِیراث میں دِیا ہے۔
20. (وہ مُلک بھی رفائِیم کا گِنا جاتا تھا کیونکہ پہلے رفائِیم جِن کو عَمُّونی لوگ زمزُمِیم کہتے تھے وہاں بسے ہُوئے تھے۔
21. یہ لوگ بھی عناقِیم کی طرح بڑے بڑے اور لمبے لمبے اور شُمار میں بُہت تھے لیکن خُداوند نے اُن کو عَمُّونیوں کے سامنے سے ہلاک کِیا اور وہ اُن کو نِکال کر اُن کی جگہ آپ بس گئے۔