17. اور خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ وہ جو کُچھ کہتے ہیں سو ٹِھیک کہتے ہیں۔
18. مَیں اُن کے لِئے اُن ہی کے بھائِیوں میں سے تیری مانِند ایک نبی برپا کرُوں گا اور اپنا کلام اُس کے مُنہ میں ڈالُوں گا اور جو کُچھ مَیں اُسے حُکم دُوں گا وُہی وہ اُن سے کہے گا۔
19. اور جو کوئی میری اُن باتوں کو جِن کو وہ میرا نام لے کر کہے گا نہ سُنے تو مَیں اُن کا حِساب اُس سے لُوں گا۔
20. لیکن جو نبی گُستاخ بن کر کوئی اَیسی بات میرے نام سے کہے جِس کے کہنے کا مَیں نے اُس کو حُکم نہیں دِیا یا اَور معبُودوں کے نام سے کُچھ کہے تو وہ نبی قتل کِیا جائے۔
21. اور اگر تُو اپنے دِل میں کہے کہ جو بات خُداوند نے نہیں کہی ہے اُسے ہم کیونکر پہچانیں؟۔
22. توپہچان یہ ہے کہ جب وہ نبی خُداوند کے نام سے کُچھ کہے اور اُس کے کہے کے مُطابِق کُچھ واقِع یا پُورا نہ ہو تو وہ بات خُداوند کی کہی ہُوئی نہیں بلکہ اُس نبی نے وہ بات خُود گُستاخ بن کر کہی ہے تُو اُس سے خَوف نہ کرنا۔