4. اور اُس نے مِصر کے لشکر اور اُن کے گھوڑوں اور رتھوں کا کیا حال کِیا اور کَیسے اُس نے بحرِ قُلز م کے پانی میں اُن کو غرق کِیا جب وہ تُمہارا پِیچھا کر رہے تھے اور خُداوند نے اُن کو کَیسا ہلاک کِیا کہ آج کے دِن تک وہ نابُود ہیں۔
5. اور تُمہارے اِس جگہ پُہنچنے تک اُس نے بیابان میں تُم سے کیا کیا کِیا۔
6. اور داتن اور ابِیرام کا جو اِلیاب بن رُوبِن کے بیٹے تھے کیا حال بنایا کہ سب اِسرائیلِیوں کے سامنے زمِین نے اپنا مُنہ پسار کر اُن کو اور اُن کے گھرانوں اور خَیموں اور ہر ذِی نفس کو جو اُن کے ساتھ تھا نِگل لِیا۔
7. پر خُداوند کے اِن سب بڑے بڑے کاموں کو تُم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔
8. اِس لِئے اِن سب حُکموں کو جو آج مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں تُم ماننا تاکہ تُم مضبُوط ہو کر اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے تُم پار جا رہے ہو پُہنچ جاؤ اور اُس پر قبضہ بھی کر لو۔
9. اور اُس مُلک میں تُمہاری عُمر دراز ہو جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جِسے تُمہارے باپ دادا اور اُن کی اَولاد کو دینے کی قَسم خُداوند نے اُن سے کھائی تھی۔
10. کیونکہ جِس مُلک پر تُو قبضہ کرنے کو جا رہا ہے وہ مُلک مِصر کی مانِند نہیں ہے جہاں سے تُم نِکل آئے ہو ۔ وہاں تو تُو بِیج بو کر اُسے سبزی کے باغ کی طرح پاؤں سے نالِیاں بنا کر سِینچتا تھا۔
11. لیکن جِس مُلک پر قبضہ کرنے کے لِئے تُم پار جانے کو ہو وہ پہاڑوں اور وادِیوں کا مُلک ہے اور بارِش کے پانی سے سیراب ہُؤا کرتا ہے۔
12. اُس مُلک پر خُداوند تیرے خُدا کی توجُّہ رہتی ہے اور سال کے شرُوع سے سال کے آخِر تک خُداوند تیرے خُدا کی آنکھیں اُس پر لگی رہتی ہیں۔
13. اور اگر تُم میرے حُکموں کو جو آج مَیں تُم کو دیتا ہُوں دِل لگا کر سُنو اور خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّو اور اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے اُس کی بندگی کرو۔
14. تو مَیں تُمہارے مُلک میں عَین وقت پر پہلا اور پِچھلا مینہ برساؤُں گا تاکہ تُو اپنا غلّہ اور مَے اور تیل جمع کر سکے۔
15. اور مَیں تیرے چَوپایوں کے لِئے مَیدان میں گھاس پَیدا کرُوں گا اور تُو کھائے گا اور سیر ہو گا۔
16. سو تُم خبردار رہنا تا اَیسا نہ ہو کہ تُمہارے دِل دھوکا کھائیں اور تُم بہک کر اَور معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کرنے لگو۔
17. اور خُداوند کا غضب تُم پر بھڑکے اور وہ آسمان کو بند کر دے تاکہ مینہ نہ برسے اور زمِین میں کُچھ پَیداوار نہ ہو اور تُم اِس اچھّے مُلک سے جو خُداوند تُم کو دیتا ہے جلد فنا ہو جاؤ۔
18. اِس لِئے میری اِن باتوں کو تُم اپنے دِل اور اپنی جان میں محفُوظ رکھنا اور نِشان کے طَور پر اِن کو اپنے ہاتھوں پر باندھنا اور وہ تُمہاری پیشانی پر ٹِیکوں کی مانِند ہوں۔
19. اور تُم اِن کو اپنے لڑکوں کو سِکھانا اور تُو گھر بَیٹھے اور راہ چلتے اور لیٹتے اور اُٹھتے وقت اِن ہی کا ذِکر کِیا کرنا۔
20. اور تُو اِن کو اپنے گھر کی چَوکھٹوں پر اور اپنے پھاٹکوں پر لِکھا کرنا۔
21. تاکہ جب تک زمِین پر آسمان کا سایہ ہے تُمہاری اور تُمہاری اَولاد کی عُمر اُس مُلک میں دراز ہو جِس کو خُداوند نے تُمہارے باپ دادا کو دینے کی قَسم اُن سے کھائی تھی۔