3. اور مِصر کے بِیچ مِصر کے بادشاہ فرِعو ن اور اُس کے مُلک کے لوگوں کو کَیسے کَیسے نِشان اور کَیسی کرامات دِکھائیں۔
4. اور اُس نے مِصر کے لشکر اور اُن کے گھوڑوں اور رتھوں کا کیا حال کِیا اور کَیسے اُس نے بحرِ قُلز م کے پانی میں اُن کو غرق کِیا جب وہ تُمہارا پِیچھا کر رہے تھے اور خُداوند نے اُن کو کَیسا ہلاک کِیا کہ آج کے دِن تک وہ نابُود ہیں۔
5. اور تُمہارے اِس جگہ پُہنچنے تک اُس نے بیابان میں تُم سے کیا کیا کِیا۔
6. اور داتن اور ابِیرام کا جو اِلیاب بن رُوبِن کے بیٹے تھے کیا حال بنایا کہ سب اِسرائیلِیوں کے سامنے زمِین نے اپنا مُنہ پسار کر اُن کو اور اُن کے گھرانوں اور خَیموں اور ہر ذِی نفس کو جو اُن کے ساتھ تھا نِگل لِیا۔
7. پر خُداوند کے اِن سب بڑے بڑے کاموں کو تُم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔
8. اِس لِئے اِن سب حُکموں کو جو آج مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں تُم ماننا تاکہ تُم مضبُوط ہو کر اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے تُم پار جا رہے ہو پُہنچ جاؤ اور اُس پر قبضہ بھی کر لو۔
9. اور اُس مُلک میں تُمہاری عُمر دراز ہو جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جِسے تُمہارے باپ دادا اور اُن کی اَولاد کو دینے کی قَسم خُداوند نے اُن سے کھائی تھی۔
10. کیونکہ جِس مُلک پر تُو قبضہ کرنے کو جا رہا ہے وہ مُلک مِصر کی مانِند نہیں ہے جہاں سے تُم نِکل آئے ہو ۔ وہاں تو تُو بِیج بو کر اُسے سبزی کے باغ کی طرح پاؤں سے نالِیاں بنا کر سِینچتا تھا۔