39. پطر س اُٹھ کر اُن کے ساتھ ہو لِیا ۔ جب پُہنچا تو اُسے بالاخانہ میں لے گئے اور سب بیوائیں روتی ہُوئی اُس کے پاس آ کھڑی ہُوئِیں اور جو کُرتے اور کپڑے ہرنی نے اُن کے ساتھ میں رہ کر بنائے تھے دِکھانے لگِیں۔
40. پطرس نے سب کو باہر کر دِیا اور گُھٹنے ٹیک کر دُعا کی ۔ پِھر لاش کی طرف مُتوجّہ ہو کر کہا اَے تبِیتا اُٹھ! پس اُس نے آنکھیں کھول دِیں اور پطرس کو دیکھ کر اُٹھ بَیٹھی۔
41. اُس نے ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور مُقدّسوں اور بیواؤں کو بُلا کر اُسے زِندہ اُن کے سپُرد کِیا۔
42. یہ بات سارے یافا میں مشہُور ہو گئی اور بُہتیرے خُداوند پر اِیمان لے آئے۔
43. اور اَیسا ہُؤا کہ وہ بُہت دِن یا فا میں شمعُو ن نام دبّاغ کے ہاں رہا۔