16. اور وہ شہرِ سِکم میں پُہنچائے گئے اور اُس مقبرہ میں دفن کِئے گئے جِس کو ابرہام نے سِکم میں رُوپیَہ دے کر بنی ہمورسے مول لِیا تھا۔
17. لیکن جب اُس وعدہ کی مِیعاد پُوری ہونے کو تھی جو خُدا نے ابرہا م سے فرمایا تھا تو مِصر میں وہ اُمّت بڑھ گئی اور اُن کا شُمار زِیادہ ہوتا گیا۔
18. اُس وقت تک کہ دُوسرا بادشاہ مِصر پر حُکمران ہُؤا جو یُوسف کو نہ جانتا تھا۔
19. اُس نے ہماری قَوم سے چالاکی کر کے ہمارے باپ دادا کے ساتھ یہاں تک بدسلُوکی کی کہ اُنہیں اپنے بچّے پَھینکنے پڑے تاکہ زِندہ نہ رہیں۔
20. اِس مَوقع پر مُوسیٰ پَیدا ہُؤا جو نِہایت خُوبصُورت تھا ۔ وہ تِین مہِینے تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔
21. مگر جب پَھینک دِیا گیا تو فِرعون کی بیٹی نے اُسے اُٹھا لِیا اور اپنا بیٹا کر کے پالا۔
22. اور مُوسیٰ نے مِصریوں کے تمام علُوم کی تعلِیم پائی اور وہ کلام اور کام میں قُوّت والا تھا۔
23. اور جب وہ قرِیباً چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس کے جی میں آیا کہ مَیں اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کا حال دیکھُوں۔
24. چُنانچہ اُن میں سے ایک کو ظُلم اُٹھاتے دیکھ کر اُس کی حِمایت کی اور مِصری کو مار کر مظلُوم کا بدلہ لِیا۔
25. اُس نے تو خیال کِیا کہ میرے بھائی سمجھ لیں گے کہ خُدا میرے ہاتھوں اُنہیں چُھٹکارا دے گا مگر وہ نہ سمجھے۔
26. پِھر دُوسرے دِن وہ اُن میں سے دو لڑتے ہُوؤں کے پاس آ نِکلا اور یہ کہہ کر اُنہیں صُلح کرنے کی ترغِیب دی کہ اَے جوانو! تُم تو بھائی بھائی ہو ۔ کیوں ایک دُوسرے پر ظُلم کرتے ہو؟۔
27. لیکن جو اپنے پڑوسی پر ظُلم کر رہا تھا اُس نے یہ کہہ کر اُسے ہٹا دِیا کہ تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟۔
28. کیا تُو مُجھے بھی قتل کرنا چاہتا ہے جِس طرح کل اُس مِصری کو قتل کِیا تھا؟۔
29. مُوسیٰ یہ بات سُن کر بھاگ گیا اور مِدیا ن کے مُلک میں پردیسی رہا کِیا اور وہاں اُس کے دو بیٹے پَیدا ہُوئے۔
30. اور جب پُورے چالِیس برس ہو گئے تو کوہِ سِینا کے بیابان میں جلتی ہُوئی جھاڑی کے شُعلہ میں اُس کو ایک فرِشتہ دِکھائی دِیا۔
31. جب مُوسیٰ نے اُس پر نظر کی تو اُس نظّارہ سے تعجُّب کِیا اور جب دیکھنے کو نزدِیک گیا تو خُداوند کی آواز آئی۔
32. کہ مَیں تیرے باپ دادا کا خُدا یعنی ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کا خُدا ہُوں ۔ تب تو مُوسیٰ کانپ گیا اور اُس کو دیکھنے کی جُرأت نہ رہی۔
33. خُداوند نے اُس سے کہا کہ اپنے پاؤں سے جُوتی اُتار لے کیونکہ جِس جگہ تُو کھڑا ہے وہ پاک زمِین ہے۔
34. مَیں نے واقِعی اپنی اُس اُمّت کی مُصِیبت دیکھی جو مِصر میں ہے اور اُن کا آہ و نالہ سُنا پس اُنہیں چُھڑانے اُترا ہُوں ۔ اب آ ۔ مَیں تُجھے مِصر میں بھیجُوں گا۔
35. جِس مُوسیٰ کا اُنہوں نے یہ کہہ کر اِنکار کِیا تھا کہ تُجھے کِس نے حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟ اُسی کو خُدا نے حاکِم اور چُھڑانے والا ٹھہرا کر اُس فرِشتہ کے ذرِیعہ سے بھیجا جو اُسے جھاڑی میں نظر آیا تھا۔
36. یِہی شخص اُنہیں نِکال لایا اور مِصر اور بحرِ قُلزم اور بیابان میں چالِیس برس تک عجِیب کام اور نِشان دِکھائے۔