14. اور اِیمان لانے والے مَردو عَورت خُداوند کی کلِیسیا میں اَور بھی کثرت سے آ مِلے۔
15. یہاں تک کہ لوگ بِیماروں کو سڑکوں پر لا لا کر چارپائِیوں اور کھٹولوں پر لِٹا دیتے تھے تاکہ جب پطر س آئے تو اُس کا سایہ ہی اُن میں سے کِسی پر پڑ جائے۔
16. اور یروشلِیم کی چاروں طرف کے شہروں سے بھی لوگ بِیماروں اور ناپاک رُوحوں کے ستائے ہُوؤں کو لا کر کثرت سے جمع ہوتے تھے اور وہ سب اچّھے کر دِئے جاتے تھے۔
17. پِھر سردار کاہِن اور اُس کے سب ساتھی جو صدُوقیوں کے فِرقہ کے تھے حَسد کے مارے اُٹھے۔
18. اور رسُولوں کو پکڑ کر عام حوالات میں رکھ دِیا۔
19. مگر خُداوند کے ایک فرِشتہ نے رات کو قَیدخانہ کے دروازے کھولے اور اُنہیں باہر لا کر کہا کہ۔
20. جاؤ ہَیکل میں کھڑے ہو کر اِس زِندگی کی سب باتیں لوگوں کو سُناؤ۔
21. وہ یہ سُن کر صُبح ہوتے ہی ہَیکل میں گئے اور تعلِیم دینے لگےمگر سردار کاہِن اور اُس کے ساتِھیوں نے آ کر صدر عدالت والوں اور بنی اِسرائیل کے سب بزُرگوں کو جمع کِیا اور قَیدخانہ میں کہلا بھیجا کہ اُنہیں لائیں۔
22. لیکن پیادوں نے پُہنچ کر اُنہیں قَیدخانہ میں نہ پایا اور لَوٹ کر خبر دی۔
23. کہ ہم نے قَیدخانہ کو تو بڑی حِفاظت سے بند کِیا ہُؤا اور پہرے والوں کو دروازوں پر کھڑے پایا مگر جب کھولا تو اندر کوئی نہ مِلا۔