4. پطر س اور یُوحنّا نے اُس پر غَور سے نظر کی اور پطر س نے کہا ہماری طرف دیکھ۔
5. وہ اُن سے کُچھ مِلنے کی اُمّید پر اُن کی طرف مُتوجہ ہُؤا۔
6. پطر س نے کہا چاندی سونا تو میرے پاس ہے نہیں مگر جو میرے پاس ہے وہ تُجھے دِئے دیتا ہُوں ۔ یِسُو ع مسِیح ناصری کے نام سے چل پِھر۔
7. اور اُس کا دہنا ہاتھ پکڑ کر اُس کو اُٹھایا اور اُسی دَم اُس کے پاؤں اور ٹخنے مضبُوط ہو گئے۔
8. اور وہ کُود کر کھڑا ہو گیا اور چلنے پِھرنے لگا اور چلتا اور کُودتا اور خُدا کی حمد کرتا ہُؤا اُن کے ساتھ ہَیکل میں گیا۔
9. اور سب لوگوں نے اُسے چلتے پِھرتے اور خُدا کی حمد کرتے دیکھ کر۔
10. اُس کو پہچانا کہ یہ وُہی ہے جو ہَیکل کے خُوبصُورت دروازہ پر بَیٹھا بِھیک مانگا کرتا تھا اور اُس ماجرے سے جو اُس پر واقِع ہُؤا تھا بُہت دَنگ اور حَیران ہُوئے۔
11. جب وہ پطرس اور یُوحنّا کو پکڑے ہُوئے تھا تو سب لوگ بُہت حَیران ہو کر اُس برآمدہ کی طرف جو سُلیما ن کا کہلاتا ہے اُن کے پاس دَوڑے آئے۔
12. پطر س نے یہ دیکھ کر لوگوں سے کہا اَے اِسرائیِلیو! اِس پر تُم کیوں تعجُّب کرتے ہو اور ہمیں کیوں اِس طرح دیکھ رہے ہو کہ گویا ہم نے اپنی قُدرت یا دِین داری سے اِس شخص کو چلتا پِھرتا کر دِیا؟۔
13. ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کے خُدا یعنی ہمارے باپ دادا کے خُدا نے اپنے خادِم یِسُو ع کو جلال دِیا جِسے تُم نے پکڑوا دِیا اور جب پِیلا طُس نے اُسے چھوڑ دینے کا قَصد کِیا تو تُم نے اُس کے سامنے اُس کا اِنکار کِیا۔
14. تُم نے اُس قُدُّوس اور راست باز کا اِنکار کِیا اور درخواست کی کہ ایک خُونی تُمہاری خاطِر چھوڑ دِیا جائے۔
15. مگر زِندگی کے مالِک کو قتل کِیا جِسے خُدا نے مُردوں میں سے جِلایا ۔ اِس کے ہم گواہ ہیں۔
16. اُسی کے نام نے اُس اِیمان کے وسِیلہ سے جو اُس کے نام پر ہے اِس شخص کو مضبُوط کِیا جِسے تُم دیکھتے اور جانتے ہو ۔ بیشک اُسی اِیمان نے جو اُس کے وسِیلہ سے ہے یہ کامِل تند رُستی تُم سب کے سامنے اُسے دی۔