11. جب وہ پطرس اور یُوحنّا کو پکڑے ہُوئے تھا تو سب لوگ بُہت حَیران ہو کر اُس برآمدہ کی طرف جو سُلیما ن کا کہلاتا ہے اُن کے پاس دَوڑے آئے۔
12. پطر س نے یہ دیکھ کر لوگوں سے کہا اَے اِسرائیِلیو! اِس پر تُم کیوں تعجُّب کرتے ہو اور ہمیں کیوں اِس طرح دیکھ رہے ہو کہ گویا ہم نے اپنی قُدرت یا دِین داری سے اِس شخص کو چلتا پِھرتا کر دِیا؟۔
13. ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کے خُدا یعنی ہمارے باپ دادا کے خُدا نے اپنے خادِم یِسُو ع کو جلال دِیا جِسے تُم نے پکڑوا دِیا اور جب پِیلا طُس نے اُسے چھوڑ دینے کا قَصد کِیا تو تُم نے اُس کے سامنے اُس کا اِنکار کِیا۔
14. تُم نے اُس قُدُّوس اور راست باز کا اِنکار کِیا اور درخواست کی کہ ایک خُونی تُمہاری خاطِر چھوڑ دِیا جائے۔
15. مگر زِندگی کے مالِک کو قتل کِیا جِسے خُدا نے مُردوں میں سے جِلایا ۔ اِس کے ہم گواہ ہیں۔
16. اُسی کے نام نے اُس اِیمان کے وسِیلہ سے جو اُس کے نام پر ہے اِس شخص کو مضبُوط کِیا جِسے تُم دیکھتے اور جانتے ہو ۔ بیشک اُسی اِیمان نے جو اُس کے وسِیلہ سے ہے یہ کامِل تند رُستی تُم سب کے سامنے اُسے دی۔
17. اور اب اَے بھائِیو! مَیں جانتا ہُوں کہ تُم نے یہ کام نادانی سے کِیا اور اَیسا ہی تُمہارے سرداروں نے بھی۔
18. مگر جِن باتوں کی خُدا نے سب نبِیوں کی زُبانی پیشتر خبر دی تھی کہ اُس کا مسِیح دُکھ اُٹھائے گا وہ اُس نے اِسی طرح پُوری کِیں۔
19. پس تَوبہ کرو اور رجُوع لاؤ تاکہ تُمہارے گُناہ مِٹائے جائیں اور اِس طرح خُداوند کے حضُور سے تازِگی کے دِن آئیں۔
20. اور وہ اُس مسِیح کو جو تُمہارے واسطے مُقرّر ہُؤا ہے یعنی یِسُو ع کو بھیجے۔
21. ضرُور ہے کہ وہ آسمان میں اُس وقت تک رہے جب تک کہ وہ سب چِیزیں بحال نہ کی جائیں جِن کا ذِکر خُدا نے اپنے پاک نبِیوں کی زُبانی کِیا ہے جو دُنیا کے شرُوع سے ہوتے آئے ہیں۔
22. چُنانچہ مُوسیٰ نے کہا کہ خُداوند خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا ۔ جو کُچھ وہ تُم سے کہے اُس کی سُننا۔