28. اگرِپّا نے پَولُس سے کہا تُو تو تھوڑی ہی سی نصِیحت کر کے مُجھے مسیِحی کر لینا چاہتا ہے۔
29. پَولُس نے کہا مَیں تو خُدا سے چاہتا ہُوں کہ تھوڑی نصِیحت سے یا بُہت سے صِرف تُو ہی نہیں بلکہ جِتنے لوگ آج میری سُنتے ہیں میری مانِند ہو جائیں سِوا اِن زنجِیروں کے۔
30. تب بادشاہ اور حاکِم اور برنِیکے اور اُن کے ہم نشِین اُٹھ کھڑے ہُوئے۔
31. اور اَلگ جا کر ایک دُوسرے سے باتیں کرنے اور کہنے لگے کہ یہ آدمی اَیسا تو کُچھ نہیں کرتا جو قتل یا قَید کے لائِق ہو۔
32. اگرِپّا نے فیستُس سے کہا کہ اگر یہ آدمی قَیصر کے ہاں اپِیل نہ کرتا تو چُھوٹ سکتا تھا۔