اَعمال 22:7-13 Urdu Bible Revised Version (URD)

7. اور مَیں زمِین پر گِر پڑا اور یہ آواز سُنی کہ اَے ساؤ ُل اَے ساؤُ ل!تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟۔

8. مَیں نے جواب دِیا کہ اَے خُداوند! تُو کَون ہے؟ اُس نے مُجھ سے کہا مَیں یِسُوع ناصری ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے؟۔

9. اور میرے ساتِھیوں نے نُور تو دیکھا لیکن جو مُجھ سے بولتا تھا اُس کی آواز نہ سُنی۔

10. مَیں نے کہا اَے خُداوند مَیں کیا کرُوں؟ خُداوند نے مُجھ سے کہا اُٹھ کر دمِشق میں جا ۔ جو کُچھ تیرے کرنے کے لِئے مُقرّر ہُؤا ہے وہاں تُجھ سے سب کہا جائے گا۔

11. جب مُجھے اُس نُور کے جلال کے سبب سے کُچھ دِکھائی نہ دِیا تو میرے ساتھی میرا ہاتھ پکڑ کر مُجھے دمِشق میں لے گئے۔

12. اور حننیا ہ نام ایک شخص جو شرِیعت کے مُوافِق دِین دار اور وہاں کے سب رہنے والے یہُودِیوں کے نزدِیک نیک نام تھا۔

13. میرے پاس آیا اور کھڑے ہو کر مُجھ سے کہا بھائی ساؤ ُل پِھر بِینا ہو! اُسی گھڑی بِینا ہو کر مَیں نے اُس کو دیکھا۔

اَعمال 22