5. اور جب وہ دِن گُذر گئے تو اَیسا ہُؤا کہ ہم نِکل کر روانہ ہُوئے اور سب نے بِیوِیوں اور بچّوں سمیت ہم کو شہر کے باہر تک پُہنچایا ۔ پِھر ہم نے سمُندر کے کنارے گُھٹنے ٹیک کر دُعا کی۔
6. اور ایک دُوسرے سے وِداع ہو کر ہم تو جہاز پر چڑھے اور وہ اپنے اپنے گھر واپس چلے گئے۔
7. اور ہم صُور سے جہاز کا سفر تمام کر کے پَتُلمِیس میں پُہنچے اور بھائِیوں کو سلام کِیا اور ایک دِن اُن کے ساتھ رہے۔
8. دُوسرے دِن ہم روانہ ہو کر قَیصر یہ میں آئے اور فِلِپُّس مُبشر کے گھر جو اُن ساتوں میں سے تھا اُتر کر اُس کے ساتھ رہے۔
9. اُس کی چار کُنواری بیٹِیاں تِھیں جو نبُوّت کرتی تِھیں۔
10. اور جب ہم وہاں بُہت روز رہے تو اگبُس نام ایک نبی یہُودیہ سے آیا۔
11. اُس نے ہمارے پاس آ کر پَولُس کا کمربند لِیا اور اپنے ہاتھ پاؤں باندھ کر کہا رُوحُ القُدس یُوں فرماتا ہے کہ جِس شخص کا یہ کمربند ہے اُس کو یہُودی یروشلِیم میں اِسی طرح باندھیں گے اور غَیر قَوموں کے ہاتھ میں حوالہ کریں گے۔
12. جب یہ سُنا تو ہم نے اور وہاں کے لوگوں نے اُس کی مِنّت کی کہ یروشلِیم کو نہ جائے۔