10. اور جب ہم وہاں بُہت روز رہے تو اگبُس نام ایک نبی یہُودیہ سے آیا۔
11. اُس نے ہمارے پاس آ کر پَولُس کا کمربند لِیا اور اپنے ہاتھ پاؤں باندھ کر کہا رُوحُ القُدس یُوں فرماتا ہے کہ جِس شخص کا یہ کمربند ہے اُس کو یہُودی یروشلِیم میں اِسی طرح باندھیں گے اور غَیر قَوموں کے ہاتھ میں حوالہ کریں گے۔
12. جب یہ سُنا تو ہم نے اور وہاں کے لوگوں نے اُس کی مِنّت کی کہ یروشلِیم کو نہ جائے۔
13. مگر پَولُس نے جواب دِیا کہ تُم کیا کرتے ہو؟ کیوں رو رو کر میرا دِل توڑتے ہو؟ مَیں تو یروشلِیم میں خُداوند یِسُوع کے نام پر نہ صِرف باندھے جانے بلکہ مَرنے کو بھی تیّار ہُوں۔
14. جب اُس نے نہ مانا تو ہم یہ کہہ کر چُپ ہو گئے کہ خُداوند کی مَرضی پُوری ہو۔
15. اُن دِنوں کے بعد ہم اپنے سفر کا اسباب تیّار کر کے یروشلِیم کو گئے۔
16. اور قَیصر یہ سے بھی بعض شاگِرد ہمارے ساتھ چلے اور ایک قدِیم شاگِرد مَنَاسو ن کُپری کو ساتھ لے آئے تاکہ ہم اُس کے ہاں مِہمان ہوں۔
17. جب ہم یروشلِیم میں پُہنچے تو بھائی بڑی خُوشی کے ساتھ ہم سے مِلے۔
18. اور دُوسرے دِن پَولُس ہمارے ساتھ یعقُو ب کے پاس گیا اور سب بزُرگ وہاں حاضِر تھے۔
19. اُس نے اُنہیں سلام کر کے جو کُچھ خُدا نے اُس کی خِدمت سے غَیر قَوموں میں کِیا تھا مُفصّل بیان کِیا۔
20. اُنہوں نے یہ سُن کر خُدا کی تمجِید کی ۔ پِھر اُس سے کہا اَے بھائی تُو دیکھتا ہے کہ یہُودِیوں میں ہزارہا آدمی اِیمان لے آئے ہیں اور وہ سب شرِیعت کے بارے میں سرگرم ہیں۔
21. اور اُن کو تیرے بارے میں سِکھا دِیا گیا ہے کہ تُو غَیر قَوموں میں رہنے والے سب یہُودِیوں کو یہ کہہ کر مُوسیٰ سے پِھر جانے کی تعلِیم دیتا ہے کہ نہ اپنے لڑکوں کا خَتنہ کرو نہ مُوسوی رَسموں پر چلو۔