33. اور اُس نے رات کو اُسی گھڑی اُنہیں لے جا کر اُن کے زخم دھوئے اور اُسی وقت اپنے سب لوگوں سمیت بپتِسمہ لِیا۔
34. اور اُنہیں اُوپر گھر میں لے جا کر دسترخوان بِچھایا اور اپنے سارے گھرانے سمیت خُدا پر اِیمان لا کر بڑی خُوشی کی۔
35. جب دِن ہُؤا تو فَوج داری کے حاکِموں نے حوالداروں کی معرفت کہلا بھیجا کہ اُن آدمِیوں کو چھوڑ دے۔
36. اور داروغہ نے پَولُس کو اِس بات کی خبر دی کہ فَوج داری کے حاکِموں نے تُمہارے چھوڑ دینے کا حُکم بھیج دِیا ۔ پس اب نِکل کر سلامت چلے جاؤ۔
37. مگر پَولُس نے اُن سے کہا کہ اُنہوں نے ہم کو جو رُومی ہیں قصُور ثابِت کِئے بغَیر علانِیہ پِٹوا کر قَید میں ڈالا اور اب ہم کو چپکے سے نِکالتے ہیں؟ یہ نہیں ہو سکتا بلکہ وہ آپ آ کر ہمیں باہر لے جائیں۔
38. حوالداروں نے فَوج داری کے حاکِموں کو اِن باتوں کی خبر دی ۔ جب اُنہوں نے سُنا کہ یہ رُومی ہیں تو ڈر گئے۔
39. اور آ کر اُن کی مِنّت کی اور باہر لے جا کر درخواست کی کہ شہر سے چلے جائیں۔
40. پس وہ قَیدخانہ سے نِکل کر لُدِیہ کے ہاں گئے اور بھائِیوں سے مِل کر اُنہیں تسلّی دی اور روانہ ہُوئے۔