20. اور اِن باتوں کے بعد سموئیل نبی کے زمانہ تک اُن میں قاضی مُقرّر کِئے۔
21. اِس کے بعد اُنہوں نے بادشاہ کے لِئے درخواست کی اور خُدا نے بِنیمِین کے قبِیلہ میں سے ایک شخص ساؤُ ل قِیس کے بیٹے کو چالِیس برس کے لِئے اُن پر مُقرّر کِیا۔
22. پِھر اُسے معزُول کر کے داؤُد کو اُن کا بادشاہ بنایا جِس کی بابت اُس نے یہ گواہی دی کہ مُجھے ایک شخص یسّی کا بیٹا داؤُد میرے دِل کے مُوافِق مِل گیا ۔ وُہی میری تمام مرضی کو پُورا کرے گا۔
23. اِسی کی نسل میں سے خُدا نے اپنے وعدہ کے مُوافِق اِسرائیل کے پاس ایک مُنجّی یعنی یِسُو ع کو بھیج دِیا۔
24. جِس کے آنے سے پہلے یُوحنّا نے اِسرائیل کی تمام اُمّت کے سامنے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کی۔
25. اور جب یُوحنّا اپنا دَور پُورا کرنے کو تھا تو اُس نے کہا کہ تُم مُجھے کیا سمجھتے ہو؟ مَیں وہ نہیں بلکہ دیکھو میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جِس کے پاؤں کی جُوتِیوں کا تَسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہیں۔
26. اَے بھائِیو! ابرہا م کے فرزندو اَور اَے خُدا ترسو! اِس نجات کا کلام ہمارے پاس بھیجا گیا۔
27. کیونکہ یروشلِیم کے رہنے والوں اور اُن کے سرداروں نے نہ اُسے پہچانا اور نہ نبِیوں کی باتیں سمجھیں جوہر سبت کو سُنائی جاتی ہیں ۔ اِس لِئے اُس پر فتویٰ دے کر اُن کو پُورا کِیا۔
28. اور اگرچہ اُس کے قتل کی کوئی وجہ نہ مِلی تَو بھی اُنہوں نے پِیلاطُس سے اُس کے قتل کی درخواست کی۔
29. اور جو کُچھ اُس کے حق میں لِکھا تھا جب اُس کو تمام کر چُکے تو اُسے صلِیب پر سے اُتار کر قبر میں رکھّا۔
30. لیکن خُدا نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا۔