9. وہ نِکل کر اُس کے پِیچھے ہو لِیا اور یہ نہ جانا کہ جو کُچھ فرِشتہ کی طرف سے ہو رہا ہے وہ واقِعی ہے بلکہ یہ سمجھا کہ رویا دیکھ رہا ہُوں۔
10. پس وہ پہلے اور دُوسرے حَلقہ میں سے نِکل کر اُس لوہے کے پھاٹک پر پُہنچے جو شہر کی طرف ہے ۔ وہ آپ ہی اُن کے لِئے کُھل گیا ۔ پس وہ نِکل کر کُوچہ کے اُس سِرے تک گئے اور فوراً فرِشتہ اُس کے پاس سے چلا گیا۔
11. اور پطرس نے ہوش میں آ کر کہا کہ اب مَیں نے سچ جان لِیا کہ خُداوند نے اپنا فرِشتہ بھیج کر مُجھے ہیرود یس کے ہاتھ سے چُھڑا لِیا اور یہُودی قَوم کی ساری اُمّید توڑ دی۔
12. اور اِس پر غَور کر کے اُس یُوحنّا کی ماں مریم کے گھر آیا جو مرقس کہلاتا ہے ۔ وہاں بُہت سے آدمی جمع ہو کر دُعا کر رہے تھے۔
13. جب اُس نے پھاٹک کی کھڑکی کھٹکھٹائی تو رُدی نام ایک لَونڈی آواز سُننے آئی۔
14. اور پطر س کی آواز پہچان کر خُوشی کے مارے پھاٹک نہ کھولا بلکہ دَوڑ کر اندر خبر کی کہ پطرس پھاٹک پر کھڑا ہے۔
15. اُنہوں نے اُس سے کہا تُو دِیوانی ہے لیکن وہ یقِین سے کہتی رہی کہ یُونہی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اُس کا فرِشتہ ہو گا۔