20. اور وہ صُور اور صَیدا کے لوگوں سے نِہایت ناخُوش تھا ۔ پس وہ ایک دِل ہو کر اُس کے پاس آئے اور بادشاہ کے حاجِب بلَستُس کو اپنی طرف کر کے صُلح چاہی ۔ اِس لِئے کہ اُن کے مُلک کو بادشاہ کے مُلک سے رَسد پُہنچتی تھی۔
21. پس ہیرود یس ایک دِن مُقرّر کر کے اور شاہانہ پَوشاک پہن کر تختِ عدالت پر بَیٹھا اور اُن سے کلام کرنے لگا۔
22. لوگ پُکار اُٹھے کہ یہ تو خُدا کی آواز ہے نہ اِنسان کی۔
23. اُسی دَم خُدا کے فرِشتہ نے اُسے مارا ۔ اِس لِئے کہ اُس نے خُدا کی تمجِید نہ کی اور وہ کِیڑے پڑ کر مَر گیا۔
24. مگر خُدا کا کلام ترقّی کرتا اور پَھیلتا گیا۔
25. اور برنبا س اور ساؤُل اپنی خِدمت پُوری کر کے اور یُوحنّا کو جو مرقس کہلاتا ہے ساتھ لے کر یروشلِیم سے واپس آئے۔