3. اُس نے تِیسرے پہر کے قرِیب رویا میں صاف صاف دیکھا کہ خُدا کا فرِشتہ میرے پاس آ کر کہتا ہے کُرنِیلِیُس۔
4. اُس نے اُس کو غَور سے دیکھا اور ڈر کر کہا خُداوند کیا ہے؟اُس نے اُس سے کہا تیری دُعائیں اور تیری خَیرات یادگاری کے لِئے خُدا کے حُضُورپُہنچِیں۔
5. اب یافا میں آدمی بھیج کر شمعُون کو جو پطر س کہلاتا ہے بُلوا لے۔
6. وہ شمعُو ن دبّاغ کے ہاں مِہمان ہے جِس کا گھر سمُندر کے کنارے ہے۔
7. اور جب وہ فرِشتہ چلا گیا جِس نے اُس سے باتیں کی تِھیں تو اُس نے دو نَوکروں کو اور اُن میں سے جو اُس کے پاس حاضِر رہا کرتے تھے ایک دِین دار سِپاہی کو بُلایا۔