16. تِین بار اَیسا ہی ہُؤا اور فی الفَور وہ چِیز آسمان پر اُٹھا لی گئی۔
17. جب پطر س اپنے دِل میں حَیران ہو رہا تھا کہ یہ رویا جو مَیں نے دیکھی کیا ہے تو دیکھو وہ آدمی جِنہیں کُرنِیلِیُس نے بھیجا تھا شمعُو ن کا گھر دریافت کر کے دروازہ پر آ کھڑے ہُوئے۔
18. اور پُکار کر پُوچھنے لگے کہ شمعُو ن جو پطر س کہلاتا ہے یہِیں مِہمان ہے؟۔
19. جب پطر س اُس رویا کو سوچ رہا تھا تو رُوح نے اُس سے کہا کہ دیکھ تِین آدمی تُجھے پُوچھ رہے ہیں۔
20. پس اُٹھ کر نِیچے جا اور بے کھٹکے اُن کے ساتھ ہو لے کیونکہ مَیں نے ہی اُن کو بھیجا ہے۔
21. پطر س نے اُتر کر اُن آدمِیوں سے کہا دیکھو جِس کو تُم پُوچھتے ہو وہ مَیں ہی ہُوں ۔ تُم کِس سبب سے آئے ہو؟۔