14. مگر پطر س نے کہا اَے خُداوند! ہرگِز نہیں کیونکہ مَیں نے کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز نہیں کھائی۔
15. پِھر دُوسری بار اُسے آواز آئی کہ جِن کو خُدا نے پاک ٹھہرایا ہے تُو اُنہیں حرام نہ کہہ۔
16. تِین بار اَیسا ہی ہُؤا اور فی الفَور وہ چِیز آسمان پر اُٹھا لی گئی۔
17. جب پطر س اپنے دِل میں حَیران ہو رہا تھا کہ یہ رویا جو مَیں نے دیکھی کیا ہے تو دیکھو وہ آدمی جِنہیں کُرنِیلِیُس نے بھیجا تھا شمعُو ن کا گھر دریافت کر کے دروازہ پر آ کھڑے ہُوئے۔
18. اور پُکار کر پُوچھنے لگے کہ شمعُو ن جو پطر س کہلاتا ہے یہِیں مِہمان ہے؟۔
19. جب پطر س اُس رویا کو سوچ رہا تھا تو رُوح نے اُس سے کہا کہ دیکھ تِین آدمی تُجھے پُوچھ رہے ہیں۔