7. اور مَیں نے ایک بے عقل جوان کو نادانوں کے درمِیان دیکھا۔یعنی نَوجوانوں کے درمِیان وہ مُجھے نظر آیا
8. کہ اُس عَورت کے گھر کے پاس گلی کے موڑ سے جارہا ہے اور اُس نے اُس کے گھر کا راستہ لِیا۔
9. دِن چِھپے شام کے وقت۔رات کے اندھیرے اور تارِیکی میں
10. اور دیکھو! وہاں اُس سے ایک عَورت آمِلی جو دِل کی چالاک اور کسبی کا لِباس پہنے تھی۔
11. وہ غَوغائی اورخُود سر ہے۔اُس کے پاؤں اپنے گھر میں نہیں ٹِکتے۔
12. ابھی وہ کُوچوں میں ہے ۔ ابھی بازاروں میں اور ہر موڑ پر گھات میں بَیٹھتی ہے۔
13. سو اُس نے اُس کو پکڑ کر چُوما اور بے حیا مُنہ سے اُسے کہنے لگی