3. سو اَے میرے بیٹے! چُونکہ تُو اپنے پڑوسی کے ہاتھ میں پھنس گیا ہے۔ اب یہ کر اور اپنے آپ کو بچا لے۔جا ۔ خاکسار بن کر اپنے پڑوسی سے اِصرار کر۔
4. تُو نہ اپنی آنکھوں میں نِیند آنے دے اور نہ اپنی پلکوں میں جھپکی۔
5. اپنے آپ کو ہرنی کی مانِندصیّاد کے ہاتھ سے اور چِڑیا کی مانِند چڑیمار کے ہاتھ سے چُھڑا۔
6. اَے کاہِل! چیونٹی کے پاس جا۔اُس کی روِشوں پرغَور کر اور دانِش مند بن۔
7. جو باوُجُودیکہ اُس کا نہ کوئی سردارنہ ناظِر نہ حاکِم ہے۔
8. گرمی کے مَوسم میں اپنی خُوراک مُہیّا کرتی ہے اور فصل کٹنے کے وقت اپنی خُورِش جمع کرتی ہے۔
9. اَے کاہِل! تُو کب تک پڑا رہے گا؟تُو نِیند سے کب اُٹھے گا؟
10. تھوڑی سی نِیند ۔ ایک اَور جھپکی۔ذرا پڑے رہنے کو ہاتھ پر ہاتھ۔
11. اِسی طرح تیری مُفلسی راہزن کی طرح اور تیری تنگ دستی مسلّح آدمی کی طرح آ پڑے گی۔
12. خبِیث و بدکار آدمی ٹیڑھی تِرچھی زُبان لِئے پِھرتا ہے۔
13. وہ آنکھ مارتا ہے ۔ وہ پاؤں سے باتیں اور اُنگلیوں سے اِشارہ کرتا ہے۔
14. اُس کے دِل میں کجی ہے ۔ وہ بُرائی کے منصُوبے باندھتا رہتا ہے وہ فِتنہ انگیز ہے۔
15. اِس لئے آفت اُس پر ناگہاں آ پڑے گی۔وہ یک لخت توڑ دِیا جائے گا اور کوئی چارہ نہ ہو گا۔
16. چھ چِیزیں ہیں جِن سے خُداوند کو نفرت ہے بلکہ سات ہیں جِن سے اُسے کرا ہِیت ہے۔
17. اُونچی آنکھیں ۔جُھوٹی زُبان۔بے گُناہ کا خُون بہانے والے ہاتھ۔
18. برُے منصُوبے باندھنے والا دِل۔شرارت کے لِئے تیز رَو پاؤں۔
19. جُھوٹا گواہ جو دروغ گوئی کرتا ہےاور جو بھائیوں میں نِفاق ڈالتا ہے۔
20. اَے میرے بیٹے! اپنے باپ کے فرمان کو بجا لا اور اپنی ماں کی تعلِیم کو نہ چھوڑ۔
21. اِن کو اپنے دِل پر باندھے رکھ اور اپنے گلے کا طَوق بنا لے۔