1. اَے میرے بیٹے! اگر تُو اپنے پڑوسی کا ضامِن ہُؤا ہے۔اگر تُو ہاتھ پر ہاتھ مار کر کِسی بیگانہ کا ذِمّہ وار ہُؤا ہے
2. توتُو اپنے ہی مُنہ کی باتوں میں پھنسا۔تُو اپنے ہی مُنہ کی باتوں سے پکڑا گیا۔
3. سو اَے میرے بیٹے! چُونکہ تُو اپنے پڑوسی کے ہاتھ میں پھنس گیا ہے۔ اب یہ کر اور اپنے آپ کو بچا لے۔جا ۔ خاکسار بن کر اپنے پڑوسی سے اِصرار کر۔
4. تُو نہ اپنی آنکھوں میں نِیند آنے دے اور نہ اپنی پلکوں میں جھپکی۔
5. اپنے آپ کو ہرنی کی مانِندصیّاد کے ہاتھ سے اور چِڑیا کی مانِند چڑیمار کے ہاتھ سے چُھڑا۔
6. اَے کاہِل! چیونٹی کے پاس جا۔اُس کی روِشوں پرغَور کر اور دانِش مند بن۔
7. جو باوُجُودیکہ اُس کا نہ کوئی سردارنہ ناظِر نہ حاکِم ہے۔
8. گرمی کے مَوسم میں اپنی خُوراک مُہیّا کرتی ہے اور فصل کٹنے کے وقت اپنی خُورِش جمع کرتی ہے۔
9. اَے کاہِل! تُو کب تک پڑا رہے گا؟تُو نِیند سے کب اُٹھے گا؟
10. تھوڑی سی نِیند ۔ ایک اَور جھپکی۔ذرا پڑے رہنے کو ہاتھ پر ہاتھ۔
11. اِسی طرح تیری مُفلسی راہزن کی طرح اور تیری تنگ دستی مسلّح آدمی کی طرح آ پڑے گی۔
12. خبِیث و بدکار آدمی ٹیڑھی تِرچھی زُبان لِئے پِھرتا ہے۔
13. وہ آنکھ مارتا ہے ۔ وہ پاؤں سے باتیں اور اُنگلیوں سے اِشارہ کرتا ہے۔