20. اَے میرے بیٹے! میری باتوں پر توجُّہ کر۔ میرے کلام پر کان لگا۔
21. اُس کو اپنی آنکھ سے اوجھل نہ ہونے دے۔اُس کو اپنے دِل میں رکھ۔
22. کیونکہ جو اِس کو پا لیتے ہیں یہ اُن کی حیات اور اُن کے سارے جِسم کی صِحت ہے۔
23. اپنے دِل کی خُوب حِفاظت کرکیونکہ زِندگی کا سرچشمہ وُہی ہے۔
24. کج گو مُنہ تُجھ سے الگ رہے۔ دروغ گو لب تُجھ سے دُور ہوں۔
25. تیری آنکھیں سامنے ہی نظر کریں اور تیری پلکیں سِیدھی رہیں۔
26. اپنے پاؤں کے راستہ کو ہموار بنااور تیری سب راہیں قائِم رہیں۔
27. نہ دہنے مُڑ نہ بائیں اور پاؤں کو بدی سے ہٹا لے۔