10. اَے میرے بیٹے! سُن اور میری باتوں کو قبُول کراور تیری زِندگی کے دِن بُہت سے ہوں گے۔
11. مَیں نے تُجھے حِکمت کی راہ بتائی ہے اور راہِ راست پر تیری راہنُمائی کی ہے
12. جب تُو چلے گا تیرے قدم کوتاہ نہ ہوں گے اور اگرتُو دَوڑے تو ٹھوکر نہ کھائے گا۔
13. تربِیّت کو مضبُوطی سے پکڑے رہ ۔ اُسے جانے نہ دے۔اُس کی حِفاظت کر کیونکہ وہ تیری حیات ہے۔
14. شرِیروں کے راستہ میں نہ جانا اور بُرے آدمِیوں کی راہ میں نہ چلنا۔
15. اُس سے بچنا ۔ اُس کے پاس سے نہ گُذرنا ۔اُس سے مُڑ کر آگے بڑھ جانا۔
16. کیونکہ وہ جب تک بُرائی نہ کر لیں سوتے نہیں۔اور جب تک کِسی کو گِرا نہ دیں اُن کی نِیند جاتی رہتی ہے۔
17. کیونکہ وہ شرارت کی روٹی کھاتے اور ظُلم کی مَے پِیتے ہیں۔
18. لیکن صادِقوں کی راہ نُورِ سحر کی مانِند ہے جِس کی روشنی دوپہر تک بڑھتی ہی جاتی ہے۔
19. شرِیروں کی راہ تارِیکی کی مانِند ہے۔وہ نہیں جانتے کہ کِن چِیزوں سے اُن کو ٹھوکر لگتی ہے۔
20. اَے میرے بیٹے! میری باتوں پر توجُّہ کر۔ میرے کلام پر کان لگا۔