15. جونک کی دو بیٹیاں ہیں جو دے! دے! چِلاّتی ہیں۔تِین ہیں جو کبھی سیر نہیں ہوتِیں بلکہ چار ہیں جو کبھی ’’بس‘‘ نہیں کہتِیں۔
16. پاتالاور بانجھ کارَحِماور زمِین جو سیراب نہیں ہُوئیوہ آگ جو کبھی ’’بس‘‘ نہیں کہتی۔
17. وہ آنکھ جو اپنے باپ کی ہنسی کرتی ہے اور اپنی ماں کی فرمانبرداری کو حقِیر جانتی ہے وادی کے کوّے اُس کو اُچک لے جائیں گے اورگِدھ کے بچّے اُسے کھائیں گے۔
18. تِین چِیزیں میرے نزدِیک بُہت ہی عجِیب ہیں بلکہ چار ہیں جِن کو مَیں نہیں جانتا۔
19. عُقاب کی راہ ہوا میںاور سانپ کی راہ چٹان پراور جہاز کی راہ سمُندر میںاور مَرد کی روِش جوان عَورت کے ساتھ۔
20. زانِیہ کی راہ اَیسی ہی ہے۔وہ کھاتی ہے اور اپنا مُنہ پونچھتی ہے اور کہتی ہے مَیں نے کُچھ بُرائی نہیں کی۔
21. تِین چِیزوں سے زمِین لرزان ہے بلکہ چار ہیں جِن کی وہ برداشت نہیں کر سکتی۔
22. غُلام سے جو بادشاہی کرنے لگےاور احمق سے جب اُس کا پیٹ بھرے
23. اور نامقبُول عَورت سے جب وہ بیاہی جائےاورلَونڈی سے جو اپنی بی بی کی وارِث ہو۔
24. چار ہیں جو زمِین پر ناچِیز ہیں لیکن بُہت دانا ہیں ۔
25. چیونٹیاں کمزور مخلُوق ہیں تَوبھی گرمی میں اپنےلِئے خُوراک جمع کر رکھتی ہیں
26. اور سافان اگرچہ ناتوان مخلُوق ہیں تَو بھی چٹانوںکے درمیان اپنے گھر بناتے ہیں
27. اورٹِڈّیاں جِن کا کوئی بادشاہ نہیں تَو بھی وہ پرےباندھ کرنِکلتی ہیں
28. اورچِھپکلی جو اپنے ہاتھوں سے پکڑتی ہے اور تَوبھی شاہی محلّوں میں ہے۔
29. تِین خُوش رفتار ہیں بلکہ چارجِن کا چلنا خُوش نُما ہے ۔
30. ایک تو شیرِ بَبر جو سب حَیوانات میں بہادُر ہےاور کِسی کو پِیٹھ نہیں دِکھاتا۔