3. شفقت اور سچّائی تُجھ سے جُدا نہ ہوں۔تُو اُن کو اپنے گلے کا طَوق بنانا اور اپنے دِل کی تختی پرلِکھ لینا۔
4. یُوں تُو خُدا اور اِنسان کی نظر میں مقبُولِیتّ اور عقل مندی حاصِل کرے گا۔
5. سارے دِل سے خُداوند پر توکُّل کراور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔
6. اپنی سب راہوں میں اُس کو پہچان اور وہ تیری را ہنُمائی کرے گا۔
7. تُو اپنی ہی نِگاہ میں دانِش مند نہ بن۔ خُداوند سے ڈر اور بدی سے کنارہ کر۔
8. یہ تیری ناف کی صِحت اور تیری ہڈِّیوں کی تازگی ہو گی۔
9. اپنے مال سے اور اپنی ساری پَیداوار کے پہلے پَھلوں سے خُداوند کی تعظِیم کر۔
10. یُوں تیرے کھّتے خُوب بھرے رہیں گے اور تیرے حَوض نئی مَے سے لبریز ہوں گے۔
11. اَے میرے بیٹے! خُداوند کی تنبِیہ کوحِقیر نہ جان اور اُس کی ملامت سے بیزار نہ ہو۔
12. کیونکہ خُداوند اُسی کو ملامت کرتا ہے جِس سے اُسے مُحبّت ہے۔جَیسے باپ اُس بیٹے کو جِس سے وہ خُوش ہے۔
13. مُبارک ہے وہ آدمی جو حِکمت کو پاتا ہے اور وہ جو فہم حاصِل کرتا ہے