13. مُبارک ہے وہ آدمی جو حِکمت کو پاتا ہے اور وہ جو فہم حاصِل کرتا ہے
14. کیونکہ اِس کا حصُول چاندی کے حصُول سے اور اِس کا نفع کُندن سے بِہتر ہے۔
15. وہ مرجان سے زِیادہ بیش بہا ہے اور تیری مرغُوب چِیزوں میں بے نظِیر۔
16. اُس کے دہنے ہاتھ میں عُمر کی درازی ہے اور اُس کے بائیں ہاتھ میں دَولت وعِزّت۔
17. اُس کی راہیں خُوش گوار راہیں ہیں اور اُس کے سب راستے سلامتی کے ہیں۔
18. جو اُسے پکڑے رہتے ہیں وہ اُن کے لِئے حیات کا درخت ہے اور ہر ایک جو اُسے لِئے رہتا ہے مُبارک ہے۔
19. خُداوند نے حِکمت سےزمِین کی بُنیاد ڈالیاور فہم سے آسمان کو قائِم کِیا۔
20. اُسی کے عِلم سے گہراؤ کے سوتے پھُوٹ نِکلےاور افلاک شبنم ٹپکاتے ہیں۔
21. اَے میرے بیٹے! دانائی اور تمِیز کی حِفاظت کر۔ اُن کو اپنی آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دے۔
22. یُوں وہ تیری جان کی حیات اور تیرے گلے کی زِینت ہوں گی۔
23. تب تُو بے کھٹکے اپنے راستہ پر چلے گا اور تیرے پاؤں کو ٹھیس نہ لگے گی۔
24. جب تُو لیٹے گا تو خَوف نہ کھائے گا۔ بلکہ تُو لیٹ جائے گااور تیری نِیندمِیٹھی ہو گی۔
25. ناگہانی دہشت سے خَوف نہ کھانااور نہ شرِیروں کی ہلاکت سے جب وہ آئے۔
26. کیونکہ خُداوند تیرا سہارا ہو گااور تیرے پاؤں کو پھنس جانے سے محفُوظ رکھّے گا۔
27. بھلائی کے حق دار سے اُسے دریغ نہ کرناجب تیرے مقدُور میں ہو۔
28. جب تیرے پاس دینے کوکُچھ ہوتُو اپنے ہمسایہ سے یہ نہ کہنا اب جا ۔ پِھر آنا۔مَیں تُجھے کل دُوں گا۔
29. اپنے ہمسایہ کے خِلاف بُرائی کا منصُوبہ نہ باندھنا۔ جِس حال کہ وہ تیرے پڑوس میں بے کھٹکے رہتا ہے۔