5. جو اپنے ہمسایہ کی خُوشامد کرتا ہے اُس کے پاؤں کے لِئے جال بِچھاتا ہے۔
6. بدکردار کے گُناہ میں پھندا ہے لیکن صادِق گاتا اور خُوشی کرتا ہے
7. صادِق مِسکیِنوں کے مُعاملہ کا خیال رکھتا ہے لیکن شرِیر میں اُس کو جاننے کی لِیاقت نہیں۔
8. ٹھٹّھاباز شہر میں آگ لگاتے ہیں لیکن دانا قہر کو دُور کر دیتے ہیں۔
9. اگر دانا احمق سے مُباحثہ کرے تو خواہ وہ قہر کرے خواہ ہنسے کُچھ اِطمِینان نہ ہو گا۔
10. خُون ریز لوگ کامِل آدمی سے کِینہ رکھتے ہیں لیکن راست کار اُس کی جان بچانے کا قصد کرتے ہیں۔
11. احمق اپنا قہر اُگل دیتا ہے لیکن دانا اُس کو روکتا اور پی جاتا ہے۔
12. اگر کوئی حاکِم جُھوٹ پر کان لگاتا ہے تو اُس کے سب خادِم شرِیر ہو جاتے ہیں۔
13. مِسکِین اور زبردست ایک دُوسرے سے مِلتے ہیں اور خُداوند دونوں کی آنکھیں روشن کرتا ہے۔
14. جو بادشاہ دِیانت داری سے مِسکِینوں کی عدالت کرتا ہے اُس کا تخت ہمیشہ قائِم رہتا ہے۔
15. چھڑی اور تنبِیہ حِکمت بخشتی ہیں لیکن جو لڑکا بے تربِیّت چھوڑ دِیا جاتا ہے اپنی ماں کو رُسوا کرے گا۔
16. جب شرِیر اِقبال مند ہوتے ہیں تو بدی زِیادہ ہوتی ہے لیکن صادِق اُن کی تباہی دیکھیں گے۔
17. اپنے بیٹے کی تربِیّت کر اور وہ تُجھے آرام دے گا اور تیری جان کو شادمان کرے گا۔
18. جہاں رویا نہیں وہاں لوگ بے قَید ہو جاتے ہیں لیکن شرِیعت پر عمل کرنے والا مُبارک ہے۔
19. نَوکر باتوں ہی سے نہیں سُدھرتا کیونکہ اگرچہ وہ سمجھتا ہے تَو بھی پروا نہیں کرتا۔
20. کیاتُو بے تامُّل بولنے والے کو دیکھتا ہے؟ اُس کے مُقابلہ میں احمق سے زِیادہ اُمِّیدہے۔
21. جو اپنے خانہ زاد کو لڑکپن سے ناز میں پالتا ہے وہ آخِرکار اُس کا بیٹا بن بَیٹھے گا۔