21. جَیسے چاندی کے لِئے کُٹھالی اور سونے کے لِئے بھٹّی ہے وَیسے ہی آدمی کے لِئے اُس کی سِتایش ہے۔
22. اگرچہ تُواحمق کو اناج کے ساتھ اُکھلی میں ڈال کر مُوسل سے کُوٹے تَو بھی اُس کی حماقت اُس سے کبھی جُدا نہ ہو گی۔
23. اپنے ریوڑوں کا حال دریافت کرنے میں دِل لگااور اپنے گلّوں کو اچھّی طرح سے دیکھ
24. کیونکہ دَولت سدا نہیں رہتی اور کیا تاجوری پُشت در پُشت قائِم رہتی ہے؟
25. سُوکھی گھاس جمع کی جاتی ہے ۔ پِھر سبزہ نمایاں ہوتا ہے اور پہاڑوں پر سے چارہ کاٹ کر فراہم کِیا جاتا ہے۔
26. برّے تیری پوشِش کے لِئے ہیں اور بکریاں تیرے مَیدانوں کی قِیمت ہیں
27. اور بکریوں کا دُودھ تیری اور تیرے خاندان کی خُوراک اور تیری لَونڈیوں کی گُذران کے لِئے کافی ہے۔