7. جِس طرح لنگڑے کی ٹانگ لڑکھڑاتی ہے اُسی طرح احمق کے مُنہ میں تمِثیل ہے۔
8. احمق کی تعظِیم کرنے والاگویا جواہِر کو پتّھروں کے ڈھیر میں رکھتا ہے۔
9. احمق کے مُنہ میں تمِثیل شرابی کے ہاتھ میں چُبھنے والے کانٹے کی مانِند ہے۔
10. جو احمقوں اور راہ گُذروں کو مزدُوری پر لگاتا ہے اُس تِیر انداز کی مانِند ہے جو سب کو زخمی کرتا ہے۔
11. جس طرح کُتّا اپنے اُگلے ہوئے کو پِھر کھاتا ہے اُسی طرح احمق اپنی حماقت کو دُہراتا ہے۔
12. کیاتُو اُس کو جو اپنی نظر میں دانا ہے دیکھتا ہے؟ اُس کے مُقابلہ میں احمق سے زِیادہ اُمِّید ہے۔
13. سُست آدمی کہتا ہے راہ میں شیر ہے۔ شیرِبَبر گلیوں میں ہے۔
14. جِس طرح دروازہ اپنی چُولوں پرپِھرتا ہے اُسی طرح سُست آدمی اپنے بِستر پر کروٹ بدلتا رہتا ہے۔